سپریم کورٹ سے تلنگانہ نے مقدمہ واپس لے لیا
حیدرآباد: دریائے کرشنا کے پانی کی تقسیم کے مسئلہ پر دونوں تلگو ریاستوں میں جاری تنازعہ کی یکسوئی کیلئے مرکز نے مداخلت کا پیشکش کیا ہے ۔ مرکز کی تجویز کو قبول کرتے ہوئے تلنگانہ حکومت نے سپریم کورٹ میں دائر کردہ مقدمہ سے دستبرداری اختیار کرلی ہے ۔ سرکاری ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کی جانب سے سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرتے ہوئے مقدمہ سے دستبرداری کی اطلاع دی گئی ۔ حکومت نے کرشنا کے پانی کی تقسیم میں ناانصافی کے خلاف 2015 ء میں سپریم کورٹ کا دروازہ کھٹکھٹایا تھا۔ تلنگانہ حکومت نے مرکز سے آبی تنازعہ کی یکسوئی کیلئے نئے ٹریبونل کے قیام کا مطالبہ کیا تھا ۔ مطالبہ کی عدم تکمیل پر سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی گئی ۔ ڈسمبر میں منعقدہ اپیکس کونسل کے اجلاس میں مرکز نے سپریم کورٹ سے مقدمہ واپس لینے کی شرط پر اس تنازعہ کی یکسوئی کی پیشکش کی تھی ۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ نے مقدمہ سے دستبرداری سے اتفاق کیا تھا ۔ حال ہی میں چیف منسٹر اس سلسلہ میں عہدیداروں کو ہدایت دی۔ حکومت کا کہنا ہے کہ مرکز کو کرشنا کے پانی کی تقسیم کے سلسلہ میں تلنگانہ کا حق دلانا چاہئے ۔ کرشنا واٹر ڈسپیوٹ ٹریبونل نے مہاراشٹرا اور کرناٹک کے درمیان آبی تنازعہ کی کامیابی کے ساتھ یکسوئی کی ہے۔ چیف منسٹر تلنگانہ کے چندر شیکھر راؤ نے ٹریبونل کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے آندھرا پردیش کے بعض آبپاشی پراجکٹس کی تعمیر پر اعتراض جتایا ۔