کرناٹک ، اے پی اور تلنگانہ میں کم بارش پر پانی کی قلت کا خطرہ

   

ریاست کے ذخائر آب میں کمی ، حیدرآباد پر بھی مشکلات کا اندیشہ
حیدرآباد۔5اپریل(سیاست نیوز) جنوبی ہند کی ریاستوں بالخصوص تلنگانہ ‘ آندھرا پردیش اور کرناٹک میں اگر معمول کے مطابق بارش نہیں ہوتی ہے اور اگر بارش میں کمی ریکارڈ کی جاتی ہے تو ایسی صورت میں ان تینوں ریاستوں میں پینے کے پانی کی قلت اور مسائل پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔ ماہرین کے مطابق شہر حیدرآباد میں بھی پینے کے پانی کی قلت اور سربراہی میں دشواریوں کی پیش قیاسی کی جانے لگی ہے اور کہا جار ہا ہے کہ اگر مجوزہ موسم باراں کے دوران اگر مناسب بارش نہیں ہوتی ہے اور اگسٹ تک ذخائر آب کی سطح میں بہتری نہیں آتی ہے تو ایسی صور ت میں شہری علاقوں میں پینے کے پانی کی سربراہی کے مسائل پیدا ہوسکتے ہیں اور ان مسائل کو دور کرنے کے لئے کوئی بھی اقدامات نہیں کئے جاسکیں گے۔ بتایاجاتا ہے کہ بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے علاوہ زیر زمین سطح آب میں بہتری لانے کے سلسلہ میں سرکاری طور پر اقدامات کی صورت میں پینے کے پانی کی قلت کے مسئلہ سے نمٹنے کے اقدامات ممکن ہوسکیں گے۔ بتایاجاتا ہے کہ ریاست تلنگانہ میں جن ذخائر آب سے پینے کا پانی سربراہ کیا جاتا ہے کہ ان کی سطح میں گراوٹ ابھی سے ریکارڈ کی جانے لگی ہے اور یہی صورتحال ریاست آندھرا پردیش میں سری سیلم ذخیرۂ آب کی ہے جہاں اقل ترین سطح آب سے بھی پانی کی سطح نیچے جا چکی ہے۔بتایاجاتا ہے کہ محکمہ آبپاشی و دیگر متعلقہ محکمہ جات کی جانب سے ذخائر آب کی صورتحال کا جائزہ لینے کے لئے اور پانی کی قلت کی صورت میں اقدامات کی حکمت عملی اختیار کرنے کی ابھی سے حکمت عملی تیار کی جانے لگی ہے اور کہا جار ہاہے کہ ریاست کرناٹک‘ آندھرا پردیش اور تلنگانہ میں حکومتوں کی جانب سے اس مسئلہ کی سنگین نوعیت سے واقف کروانے کے اقدامات عہدیدارو ںکی جانب سے کئے جا رہے ہیں۔ شہری علاقوں میں پینے کے پانی کی قلت کی صورت میں ریاست کے کئی علاقوں میں خشک سالی کی صورتحال کا بھی خدشہ ہے لیکن حکومت کے ذمہ داروں کا کہناہے کہ ریاست تلنگانہ اور آندھرا پردیش میں یہ صورتحال پیدا نہیں ہوگی بلکہ صرف چند اضلاع میں پینے کے پانی کی سربراہی میں دشواریوں کا خدشہ ہے اور ماہرین کی جانب سے اسی کی نشاندہی کرتے ہو ئے پیش قیاسی کی جا رہی ہے ۔ پینے کے پانی کی قلت کی صورت میں حالات سے نمٹنے کے اقدامات کئے جا رہے ہیں لیکن اگر ماہ جون‘ جولائی اور اگسٹ کے دوران مناسب بارش ہوتی ہے تو پینے کے پانی کی قلت کے امکان بھی ختم ہوجائیں گے۔