کرناٹک ، مہاراشٹرا ، کیرالا ، مغربی بنگال اور گوا موسلا دھار بارش سے متاثر

   

اپوزیشن پارٹیوں کی حکومت پر تنقید، چیف منسٹرس کے بیانات ، قیدیوں اور عام شہریوں کی محفوظ مقامات پر منتقلی

بنگلورو 8 اگسٹ (سیاست ڈاٹ کام) تقریباً 43 ہزار افراد تاحال سیلاب زدہ اور بارش زدہ علاقوں سے محفوظ مقامات پر منتقل کردیئے گئے ہیں۔ کرناٹک میں موسلا دھار بارش سے 9 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔ بدترین متاثرہ علاقہ ضلع بیلگاوی ہے۔ ریلیف کیمپوں میں کم از کم 17 ہزار افراد پناہ گزین ہیں۔ چیف منسٹر بی ایس یدی یورپا نے بیلگاوی میں عارضی طور پر قیام کئے ہوئے اور راحت رسانی اور بچاؤ کارروائیوں کی نگرانی کررہے ہیں۔ اُنھوں نے سیلاب سے متاثرہ ضلع بیلگاوی کے علاقوں شیواجی نگر اور گاندھی نگر کا دورہ بھی کیا۔ شمالی، ساحلی اور ملناڈ کے علاقوں میں ذخائر آب کا محتاط انداز میں پانی خارج کیا جارہا ہے۔ نشیبی علاقوں کی نشاندہی کی جاچکی ہے اور احتیاط برتی جارہی ہے کہ پانی کے اخراج سے کسی قسم کا جانی یا مالی نقصان نہ ہونے پائے۔ ریاستی اور قومی آفات سماوی سے نمٹنے والی فورس اور فوج کو تیار رکھا گیا ہے۔ ضلع انتظامیہ سخت چوکسی کی حالت میں ہے اور ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے تیار ہیں۔ سیلاب کی صورتحال قابو میں ہے۔ جے ڈی ایس نے الزام عائد کیاکہ باغی ارکان اسمبلی کے لئے تو طیارے دستیاب ہیں لیکن متاثرین سیلاب کیلئے نہیں۔ساؤتھ سنٹرل ریلوے نے پٹریوں کے زیرآب ہوجانے کی وجہ سے 18 ٹرینیں منسوخ کردی ہیں۔کیرالا، مغربی بنگال ،گوا میں بھی موسلادھار بارش ہورہی ہے۔ مہاراشٹرا کے شہر سانگلی سے موصولہ اطلاع کے بموجب شہر میں سیلابی پانی داخل ہوگیا ہے اور سیلاب کی صورتحال سنگین ہوگئی ہے۔ موسلا دھار بارش کی وجہ سے سانگلی بُری طرح متاثر ہے۔ سرکاری عہدیدار اپنی جیلوں میں قید افراد کو محفوظ جیلوں میں منتقل کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں۔ ایک لاکھ 32 ہزار افراد تاحال سیلاب سے پونے کے علاقہ میں متاثر ہوچکے ہیں۔ تقریباً 35 ہزار افراد کا سانگلی سے 51 ہزار کا کولہاپور سے اور 13 ہزار کا پونے سے تخلیہ کروادیا گیا ہے۔ ضلع شولاپور میں 2500 افراد محفوظ مقامات پر منتقل کئے گئے ہیں۔ ستارا میں بھی سیلاب کی صورتحال سنگین ہے۔ علاقائی فوج کی ٹیمیں راحت رسانی اور بچاؤ کارروائیوں میں تعاون کررہی ہیں۔ چیف منسٹر دیویندر فرنویس نے سیلاب زدہ علاقوں کی اور مغربی ممبئی کی صورتحال کا جائزہ لیا۔
ایف آئی آر میں اردو اور فارسی اصطلاحیں کیوں : عدالت
نئی دہلی ۔8اگست ( سیاست ڈاٹ کام ) دہلی ہائیکورٹ نے دہلی پولیس کمشنر کو یہ وضاحت کرنے کی ہدایت دی ہے کہ ایف آئی آر میں اردو اور فارسی الفاظ کیوں ہیں جب کہ انہیں شکایت کنندگان استعمال نہیں کررہے ہیں ۔ فصیح و بلیغ الفاظ کے بجائے سادہ زبان استعمال کرنا چاہیئے ۔ دہلی پولیس کے ایک کونسل نے کہا کہ اردو و فارسی الفاظ تھوڑی سی کوشش پر سمجھے جاسکتے ہیں ۔