کرناٹک اسمبلی انتخابات، بی جے پی کیلئے ’’کرو یا مرو‘‘ کے حالات

   

بی جے پی میں پھوٹ کیلئے دیگر پارٹیوں کا انتظار، کانگریس کی حکمت عملی

حیدرآباد۔9۔اپریل(سیاست نیوز) ریاست کرناٹک میں اسمبلی انتخابات بی جے پی کے لئے ’کرویامرو‘ کے حالات پیدا کرنے لگے ہیں اسی لئے بھارتیہ جنتاپارٹی کی جانب سے جنوبی ہند کی ریاستوں میں دیگر سیاسی جماعتوں کے قائدین کو بی جے پی میں شامل کروانے کے اقدامات کر رہی ہے۔ جنوبی کرناٹک کے علاوہ کرناٹک حیدرآباد کے علاقوں میں بھارتیہ جنتا پارٹی ووٹوں کی تقسیم کے لئے مختلف منصوبہ جات اختیار کرچکی ہے لیکن اس کے باوجود بھی بھارتیہ جنتا پارٹی کو اپنے موقف کے متعلق طمانیت حاصل نہیں ہورہی ہے جو کہ پارٹی قائدین کے اعتماد کو متزلزل کررہی ہے۔ بھارتیہ جنتا پارٹی نے کرناٹک اسمبلی انتخابات کے لئے مہم کا آغاز 6 ماہ قبل کرلیا ہے لیکن اب تک اپنے امیدواروں کی فہرست منظر عام پر نہیں لائی جو کہ یہ ثابت کرتا ہے کہ پارٹی کے قومی قائدین اور کرناٹک سے تعلق رکھنے والے قائدین میں بھی خوف پایا جاتا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ اگر پارٹی کی جانب سے امیدواروں کے ناموں کا اعلان کیا جاتا ہے اور دیگر سیاسی جماعتوں کی جانب سے اپنے امیدواروں کا اعلان نہیں کیاجاتا ہے تو ایسی صورت میں جس پارٹی میں امیدواروں کا اعلان باقی ہے بی جے پی میں ٹکٹ کے دعویدار ان پارٹیوں کا رخ کرسکتے ہیں اسی لئے بھارتیہ جنتا پارٹی اندرون پارٹی مخالفت مول لینے کے موقف میں نہیں ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ جے پی نڈا‘ امیت شاہ اور نریندر مودی جیسے قائدین کی موجودگی میں بی جے پی کرناٹک میں پارٹی امیدواروں کی فہرست جاری کرتے ہوئے پارٹی میں ہونے والی بغاوت کو روکنے کی کوشش کررہی ہے ۔ پارٹی ذرائع کے مطابق 9یا10اپریل کو کرناٹک اسمبلی انتخابات میں بی جے پی امیدواروں کی فہرست جاری کئے جانے کا امکانات ظاہر کئے جا رہے ہیں کیونکہ وزیر اعظم خود ان ایام میں کرناٹک میں موجود رہنے والے تھے۔ کانگریس کی جانب سے بار بار یہ استفسار کیا جا رہاہے کہ آخر بھارتیہ جنتا پارٹی کب اپنے امیدواروں کا اعلان کرے گی اورکیوں امیدواروں کے اعلان میں تاخیر کی جار ہی ہے جبکہ کرناٹک کی علاقائی سیاسی جماعت جنتا دل(سیکولر) کی جانب سے بھی اب تک امیدواروں کااعلان نہیں کیا گیا ہے ۔ کانگریس قائدین کا کہناہے کہ کرناٹک اسمبلی انتخابات کے دوران بی جے پی میں پھوٹ کے امکانات کے سبب پارٹی کی جانب سے امیدواروں کے اعلان میں تاخیر کی جار ہی ہے جبکہ جنتادل (ایس) بی جے پی میں پھوٹ کا انتظار کررہی ہے لیکن کانگریس کرناٹک میں عوامی رائے کا احترام کرتے ہوئے اپنے تمام امیدوارو ںکو عوام کے درمیان روانہ کردیا ہے تاکہ وہ عوام کے درمیان رہتے ہوئے ان کے مسائل کے متعلق آگہی حاصل کریں اور کانگریس کی پالیسی اور حکمت عملی کے متعلق واقف کرواتے ہوئے ملک سے نفرت کے خاتمہ کو یقینی بنانے کی کوشش کریں۔ م