کرناٹک سرحد کے قریب چیاسیز کی کاشت

   

حیدرآباد ۔ 10 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز) : کرناٹک سرحد کے قریب رہنے والے کسانوں کے لیے آج کل ایک نئی پسندیدہ فصل ہے ۔ جو آہستہ آہستہ CHIA بیج کی کاشت کی طرف منتقل ہورہے ہیں ۔ اب تک وہ گرمیوں میں سورج مکھی مکئی اور دیگر فصلیں کاشت کرتے تھے ۔ ایسا لگتا ہے کہ کسانوں نے چیا کی بوائی میں سرحد کے اس پار اپنے ہم منصوبوں سے تحریک حاصل کی ہے ۔ جس کی ابتداء میکسیکو سے ہوئی ہے ۔ چیاسیز کو معلوم ہے کہ ان کے فائبر کے بھر پور مواد کی اب اچھی مانگ ہے ۔ کسانوں کا کہنا تھا کہ انہوں نے بندر اور جنگلی سور کے خطرے کو شکست دینے کے لیے فصل کاشت کی ہے ۔ کیوں کہ وہ فصل نہیں کھاتے 90 دن کی فصل کی پرورش خشک آبپاشی طریقے سے کی جاتی ہے ۔ فصل کو ہفتہ میں ایک بار آبپاشی کافی ہوتی ہے ۔ دھناسری ، گوپن پلی اور موگوڈمپلی کے دیگر دیہاتوں کے کسان مسلسل تیسرے سال فصل کاشت کررہے تھے ۔ جب کہ ناگور کے بھیمرا اور کرناٹک کے دیگر دیہاتوں کے کسانوں نے 2023 یا سنگی سے فصل کاشت کرنا شروع کردی ۔ سنگاریڈی میں چیاسیز کی کاشت کا کل رقبہ تین سال کے اندر بڑھ کر 50 ایکڑ تک پہنچ گیا ۔ کرناٹک میں کسانوں کی کامیابی کو دیکھ کر باقاعدہ فصل پر چیا کی کاشت کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ بھر پور فصل حاصل کرنے کے بعد کسان اس سال دوبارہ فصل کاشت کی کسانوں کو فی ایکڑ 5 سے 7 کنٹل فصل مل رہی ہے ۔ کسان اپنی پیداوار بیدر کے تاجروں کو فروخت کررہے تھے یہ ضلع میں نسبتاً نئی فصل ہے اس لیے حکام نے کہا کہ بیج خریدنے کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے ۔۔ ش