شدت پسندوں کے دباؤ میں پولیس نے پوسٹر ہٹادیا
بنگلورو۔25؍ستمبر ( ایجنسیز ) اترپردیش کے بعد اتراکھنڈ، گجرات میں بھی آئی لو محمد کے بینر پر غیرضروری اعتراض اور مخالفت کے بعد حالات کشیدہ ہوگئے تھے۔ اطلاعات کے مطابق داونگیرے میں مسلمانوں کی جانب سے اپنے پیارے نبیؐ سے عشق کا اظہار کرتے ہوئے ’آئی لو محمد‘ کا ایک بینر لگایا گیا جس پر کچھ شرپسندوں نے غیرضروری اعتراض کیا جس کے بعد علاقہ میں حالات کشیدہ ہوگئے۔ تفصیلات کے مطابق 24 ستمبر کی رات کرناٹک کے داونگیرے میں کارل مارکس نگر میں ’آئی لو محمد‘کے بینر کی تنصیب پر دو برادریوں کے نوجوانوں میں جھگڑا شروع ہو گیا۔ یہ تنازعہ رات 10 بجے کے قریب شدت اختیار کرگیا جس کے بعد سنگباری کا تبادلہ عمل میں آیا۔ اس دوران کچھ گھروں کو نقصان پہنچا اور ایک لڑکی زخمی ہوگئی۔ ایس پی داونگیرے، اوما پرشانت نے بتایا کہ ایک برادری نے بینر ہٹانے کا مطالبہ کیا جس پر دونوں طرف سے لوگ جمع ہو گئے۔ پولیس نے فوری کارروائی کرتے ہوئے صورتحال کو قابو میں کیا۔ پولیس پانچ منٹ کے اندر موقع پر پہنچ گئی اور ہجوم کو منتشر کر دیا ساتھ ہی بینر کو بھی ہٹا دیا گیا اور اب صورتحال مکمل طور پر پرامن ہے۔ مقامی لوگوں نے پولیس کے رویہ پر شدید ردعمل کا اظہار کیا اور یکطرفہ کاروائی کرتے ہوئے بینر نکالنے کا الزام عائد کیا۔ مقامی لوگوں نے بتایا کہ آئی لو محمد بینر سے کسی کو کیا تکلیف ہوسکتی ہے۔