تلگودیشم احتجاج کے بعد اجلاس ملتوی ، اپوزیشن اوربرسراقتدار اتحاد کی باہم الزام تراشی
نئی دہلی ۔ 11 فبروری ۔(سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک میں برسراقتدار اتحاد کے ارکان اسمبلی کی سودے بازی کا تنازعہ آج لوک سبھا میں پہونچ گیا ، جبکہ کانگریس نے سابق چیف منسٹر بی جے پی قائد بی ایس یدی یورپا کے مبینہ آڈیو ٹیپ کا تذکرہ کیا ۔ کانگریس ارکان بشمول سونیا گاندھی نے ایوان کی کارروائی سے واک آؤٹ کیا تھا جبکہ یہ مسئلہ ایوان میں پیش کیا گیا ، تاہم وہ چند منٹ بعد وہ ایوان میں واپس آگئے ۔ وقفۂ صفر کے دوران کانگریس قائد ملکارجن کھرگے نے سودے بازی کا بی جے پی کی قیادت پر الزام عائد کیا اور یدی یورپا کے مبینہ آڈیو ٹیپ کا بھی حوالہ دیا جس میں اُنھوں نے حریف پارٹیوں کے ارکان اسمبلی کو بی جے پی میں شمولیت کی ترغیب دینے کا حکم دیا تھا ۔ بی جے پی ارکان جن کا کرناٹک سے تعلق ہے بشمول سدانند گوڑا نے کھرگے کے تبصرے پر اعتراض کیا ۔ سابق وزیراعظم اور جے ڈی ایس قائد ایچ ڈی دیوے گوڑا نے کہا کہ ایسی کارروائیاں جیسے ’’آپریش کملا ‘‘ ملک میں نہیں ہونی چاہئے ۔ بی جے پی میں شمولیت کی اپوزیشن ارکان اسمبلی کو ترغیب دینے کی کارروائی کا نام ’’آپریشن کملا ‘‘ رکھا گیا ہے ۔ الزامات کی تردید کرتے ہوئے مرکزی وزیر برائے اعداد و شمار و پروگرام عمل آوری سدانند گوڑا نے کہاکہ پہلے ہی سے کانگریس اور جے ڈی ایس کے درمیان کرناٹک میں خانہ جنگی جاری ہے کیونکہ دونوں پارٹیاں ’’فرضی کارروائیاں ‘‘ کررہی ہیں ۔ انھوں نے دعویٰ کیا کہ دونوں پارٹیاں ایسی کارروائیاں چیف منسٹر کا عہدہ محفوظ رکھنے کیلئے کررہی ہیں۔ جے ڈی ایس قائد ایچ ڈی کمارا سوامی کرناٹک کے چیف منسٹر ہیں ۔ مختصر وقفہ کے لئے کانگریس ارکان ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے تھے ۔ وہ پلے کارڈس لہرا رہے تھے جن پر ’’آپریشن کملا جمہوریت کی موت ‘‘ تحریر تھا ۔ پہلی بار کانگریس ارکان ایوان کے وسط میں پلے کارڈس لہراتے ہوئے جمع ہوئے تھے جن پر پیغام تحریر تھا ۔ تلگودیشم ارکان بھی ایوان کے وسط میں جمع ہوگئے اور اُنھوں نے آندھراپردیش کے موقف کا مسئلہ اُٹھایا، حالانکہ اسپیکر سمترا مہاجن نے بر بار درخواست کی کہ وہ ایوان کے وسط میں جمع نہ ہو ، تاہم کسی بھی رکن نے اُن کی ہدایت پر کان نہیں دھرے ۔ وقفۂ سوالات اچانک 50 منٹ کیلئے ملتوی کردیا گیا ۔ کرناٹک اور دیگر مسائل پر اپوزیشن کے شوروغل کی وجہ سے اجلاس ملتوی کرنے پر اسپیکر مجبور ہوگئی تھیں۔ایک اور خبر کے بموجب اسپیکر لوک سبھا سمترا مہاجن نے تلگودیشم پارٹی کے ارکان کے ریاست کا موقف جاننے کی خواہش کرتے ہوئے پرشور احتجاج کی وجہ سے اجلاس کی کارروائی ملتوی کردی ۔