کرناٹک میں تبدیلی مذہب کیخلاف آرڈیننس

   

بنگلورو۔ کرناٹک کے وزیر اعلی بسواراج بومئی نے جمعرات کو کہا کہ ریاستی حکومت تبدیلی مذہب کے خلاف آرڈیننس لائے گی۔کابینہ میں اس بل کو منظوری دے دی گئی اور آرڈیننس کی شکل میں اس کو نافذ کیا جائے گا ۔اسمبلی کے اگلے اجلاس میں اس کو پیش کیا جائے گا ۔ بومائی نے میڈیا کو بتایااسمبلی کو ملتوی کر دیا گیا ہے ۔ ہم ایک آرڈیننس کے ذریعے مذہب کی تبدیلی کے خلاف قانون لانے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بیلگاوی اجلاس کے دوران اسمبلی میں منظور ہونے والے بل میں زبردستی تبدیلی مذہب پر سزا اور جرمانے کا التزام کیا گیا ہے ۔ اس بل کے مطابق اپنا مذہب تبدیل کرنے کی خواہش رکھنے والے شخص کے لیے دو ماہ قبل ڈپٹی کمشنر کے سامنے درخواست داخل کرنی ہوگی۔ اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مذہب تبدیل کرنے والوں کو اپنا اصل مذہب اور اس سے منسلک سہولیات یا مراعات سے دستبردار ہونا پڑے گا۔ اس بل میں شادی اور لالچ کے ذریعے تبدیلی مذہب پر پابندی لگانے کی تجویز ہے ۔ انہوں نے کہا کہ جبری تبدیلی مذہب میں ملوث پائے جانے والوں کے لیے بل میں تین سال سے پانچ سال قید اور 25000 روپے جرمانے کی سزا تجویز کی گئی ہے ۔