کرناٹک میں تبسم شیخ کا پی یو سی امتحان میں شاندار مظاہرہ

   

حجاب پرپابندی کے باوجود تعلیم پر توجہ

حیدرآباد۔/23 اپریل، ( سیاست نیوز) حجاب کے مسئلہ پر کرناٹک میں مسلم لڑکیوں کو تعلیم سے دور رکھنے کی سازش کو تبسم شیخ نے ناکام بناتے ہوئے فرقہ پرست طاقتوں کے منہ پر طمانچہ رسید کیا ہے۔تبسم شیخ نے اپنی قابلیت کے بہتر مظاہرہ کیلئے کالج میں حجاب کی شرط پر مفاہمت کرتے ہوئے امتحانات میں حصہ لیا۔ کرناٹک میں حجاب کے ساتھ اسکول اور کالجس میں شرکت کیلئے مسلم طالبات نے جدوجہد کی تھی اور یہ معاملہ سپریم کورٹ تک پہنچا۔ حکومت کی جانب سے کوئی راحت نہیں ملی جس پر طالبات کو تعلیم جاری رکھنے میں دشواریاں پیش آئیں۔کرناٹک میں سیکنڈ پی یو سی نتائج 2023 جاری کئے گئے جس میں تبسم شیخ نامی طالبہ نے شاندار مظاہرہ کرتے ہوئے 600 کے منجملہ 593 نشانات حاصل کرتے ہوئے آرٹس کے شعبہ میں پہلا مقام حاصل کیا۔ تبسم شیخ کو ہندی ، سائیکالوجی اور سوشیالوجی میں 100 نشانات ملے ۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے تبسم شیخ نے کہا کہ انہوں نے حجاب پر تعلیم کو ترجیح دی۔ تبسم شیخ ناگا رتنماں میڈا کستوری رنگا شیٹی راشٹریہ ودیالیہ بنگلور کی طالبہ ہیں۔ گذشتہ سال کرناٹک ہائی کورٹ نے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی سے متعلق حکومت کے احکامات کو برقرار رکھتے ہوئے طالبات کو ڈریس کوڈ کی پابندی کرنے کی ہدایت دی تھی۔ مسلم طالبات نے حجاب کے حق میں سڑکوں پر احتجاج کیا اور کئی طالبات نے حجاب نکالنے کی شرط پر امتحانات کا بائیکاٹ کیا جبکہ تبسم شیخ نے تعلیم کو ترجیح دی اور امتحانات میں حصہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے کالج میں حجاب ترک کرتے ہوئے تعلیم کو جاری رکھا اور ہمیں تعلیم کرنے کیلئے بعض قربانیاں دینی پڑیں گی۔ بتایا جاتا ہے کہ تبسم کے والدین نے بھی ان کے فیصلہ کی تائید کی اور تعلیم جاری رکھنے کی خواہش کی۔ تبسم کے والد عبدالقیوم شیخ نے ان کی دختر سے کہا تھا کہ وہ ملک کے قانون پر عمل کریں اور تعلیم پر توجہ دیں۔ر