کرناٹک میں جدید ٹاورس کیلئے نئے قواعد غیر قانونی ٹاورس کو ہٹادینے کے احکام

   

Ferty9 Clinic

اسکولس، دواخانوں، مذہبی مقامات سے دور ٹاورس کی تعمیر کی ہدایت
بنگلورو 7 جون (سیاست ڈاٹ کام) ٹیلی کام کمپنیوں کو تین ماہ کی مہلت دی گئی ہے کہ وہ غیر قانونی طور پر نصب شدہ ٹاورس کو ان کی جگہ سے ہٹادیں بصورت دیگر ان کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی۔ حکومت کرناٹک نے مواصلاتی اساسی ڈھانچوں کے ٹاورس کو باقاعدہ بنانے کے قواعد بابتہ 2019 کو 29 مئی کو نافذ کردیا تاکہ کثرت سے وجود میں آنے والے موبائیل ٹاورس کی تنصیب کو روکا جاسکے۔ نئے قواعد و ضوابط کے تحت تمام موبائیل ٹاورس کو اسکولس، مذہبی مقامات، دواخانوں اور بعض عمارتوں سے کم از کم 50 میٹر کی دوری پر ہونا چاہئے۔ شہری ترقیات کے وزیر یو ٹی قادر نے بتایا کہ تمام نئے ٹاورس کو ان قواعد کی پابندی کرنی ہوگی اور موجودہ ٹاورس کو ان کے موجودہ مقام سے کہیں اور منتقل کرنا ہوگا۔ اگر مذکورہ قواعد کی خلاف ورزی کی گئی تو ذمہ دار کمپنیوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔ ندیوں کے کنارے جو ٹاورس ہیں انھیں وہاں سے 6 میٹر دور ہٹادینا ہوگا اور جھیل کے کنارے واقع ٹاورس کو 5 میٹر دور کردینا ہوگا اور جو تالاب 10 ہیکٹر سے زیادہ وسیع ہوں ان سے 3 میٹر اور جو تالاب 10 ہیکٹر سے کم رقبے کے ہوں۔ جھیلوں، نہروں اور سیلاب کے پانی کو بہالے جانے والے نالوں جن کی وسعت 10 میٹر ہو ان کی چہار دیواری سے 5 میٹر دور ہونا چاہئے۔ رہائشی علاقوں میں موبائیل ٹاورس صرف فاضل زمین پر ہی ہونے چاہئے۔