رقم بطورمعاوضہ متاثرہ کو پولیس عہدیداروں کی تنخواہ سے ادا کرنے کا حکم
بنگلورو:کرناٹک میں ایک عدالت نے ایک پاکسو کیس میں غلط شخص کو گرفتار کرنے پر پولیس پر 5لاکھ روپئے کا جرمانہ عائد کردیا۔تحقیقات پر گرفتار شدہ شخص معصوم ثابت ہوا لیکن یہ بات طے ہونے تک وہ ایک سال عدالتی تحویل میں رہا ۔ مقامی عدالت کے ڈسٹرکٹ سکنڈ ایڈیشنل ایف ٹی ایس سیCSO PO کور ٹ نے جرمانہ کا اعلان کرتے ہوئے جرمانہ کی رقم پولیس آفیسرس کو اپنی تنخواہ سے ادا کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔یہ رقم معاوضہ کے طور پر متاثرہ شخص کو دی جائے گی ۔تحقیقات کے دوران منگلورو رورل پولیس اسٹیشن سے وابستہ اے ایس آئیاسسٹنٹ سب انسپکٹر کمار نے نوین کی جگہ نوین سکویرا کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کیا ۔ متاثرہ لڑکی نے مجسٹریٹ کے روبرو اپنے بیان میں ملزم کا نام نوین بتایا تھا تاہم نوین سکویرا نہیں کہا تھا ۔ اس کیس میں انسپکٹر ریوتھی نے نوین کیخلاف چارج شیٹ داخل کی تھی ۔ متاثرہ کے وکیل نے نوین کی عمر 25 تا 26 سال بتائی جبکہ عدالت کے کو بتا یا گیا کہ گرفتار نوین سکویرا 17 سال کا ہے ۔ اس طرح پولیس نے غلط شخص کو گرفتار کیا اور اسے ایک سال عدالتی تحویل میں گذارنا پڑا ۔ وکلاء کی بحث سننے کے بعد جج کے یو رادھا کرشن نے کہا کہ نوین سکویرا معصوم ہے ۔ اس کی غلط گرفتاری کی پاداش میں انسپکٹر ریوتھی اور سب انسپکٹر روسما کو اپنی تنخواہوں سے جرمانے کی رقم ادا کرنا ہوگا ۔