کرناٹک میں چیف منسٹر کے دفتر سے صحافیوں میں نقد رقومات کی تقسیم

,

   

ارکان اسمبلی کے بعد اب صحافیوں کی باری!
بی جے پی حکومت PayCM اور PayPM حکومت ۔ 40 فیصد کمیشن برقرار : راہول گاندھی کا ٹوئیٹ

نئی دہلی / بنگلورو۔ کرپشن و بدعنوانیوں کے الزامات میں گھری حکومت کرناٹک کیلئے ایک اور مسئلہ پیدا ہوا ہے اور یہ دعوی کیا جا رہا ہے کہ دیوالی کے موقع پر چیف منسٹر کرناٹک بسواراج بومائی نے صحافیوں کو ایک ایک لاکھ روپئے نقد رقم دی تھی ۔ کہا جارہا ہے کہ مٹھائی کے ڈبوں میں ایک ایک لاکھ روپئے رکھ کر دس صحافیوں کو پیش کئے گئے تھے ۔ یہ بھی کہا جا رہا ہے کہ 3 صحافیوں نے یہ اعتراف کیا کہ انہیں ایک ایک لاکھ روپئے رقم دی گئی تھی ۔ کچھ صحافیوں کا کہنا ہے کہ انہیں یہ رقومات ملی تھیں تاہم انہوں نے دفتر چیف منسٹر کو یہ رقومات واپس کردی ہیں۔ کرناٹک کی بومائی حکومت پر پہلے ہی کمیشن کیلئے کام کرنے کے الزام ہیں ۔ یہ تاثر عام ہے کہ کرناٹک میں سرکاری کنٹراکٹس حاصل کرنے 40 فیصد کمیشن ادا کرنا پڑتا ہے ۔ کرناٹک پردیش کانگریس نے اس سارے معاملے کی عدالتی تحقیقات کروانے کا مطالبہ کیا ہے ۔ کرناٹک چیف منسٹر کے دفتر کے ذرائع کا کہنا ہے کہ مسٹر بومائی اس بات سے واقف نہیں تھے کہ صحافیوں کو رقومات دی گئی تھیں۔ کانگریس اور دوسری جماعتوں کا مسلسل الزام ہے کہ کرناٹک میں بی جے پی حکومت مسلسل رشوت و بدعنوانیوں میں ملوث ہے ۔ سرکاری تقررات ہوں یا بھرتیاں ہوں ‘ کنٹراکٹس ہوں یا دوسرے کام ہوں سبھی میں 40 فیصد تک کمیشن حاصل کیا جا رہا ہے ۔ کانگریس ترجمان رندیپ سنگھ سرجیوالا نے دہلی میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے الزام عائد کیا کہ ریاست میں خود چیف منسٹر کی جانب سے صحافیوں کو رشوت دینے کی کوشش کی جا رہی ہے ۔ انہوں نے سوال کیا کہ یہ رقومات آئی کہاں سے ہیں ؟ ۔ کیا یہ رقم سرکاری خزانہ سے حاصل کی گئی یا پھر چیف منسٹر نے اپنی جانب سے ادا کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگر خود چیف منسٹر رشوت دینے میں ملوث ہیں تو پھر ریاست کا حال کیا ہوگا اس کا اندازہ لگایا جاسکتا ہے ۔ مسٹر سرجیوالا نے کہا کہ جرنلسٹس اسکام میں چیف منسٹر رنگے ہاتھوں پکڑے گئے ہیں ۔ مسٹر بومائی کے خلاف رشوت ستانی کا مقدمہ درج کرتے ہوئے انہیں عہدہ سے بیدخل کیا جانا چاہئے ۔ اس دوران کانگریس لیڈر راہول گاندھی نے حکومت کرناٹک کے خلاف رشوت و بدعنوانیوں کے الزامات پر شدید رد عمل کا اظہار کیا ہے اور اس سارے معاملے میں انہوں نے وزیر اعظم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور PayTM ایپ کے حوالے سے PayPM کا استعمال کیا ہے ۔ راہول گاندھی نے اپنے ٹوئیٹ میںک ہا کہ بی جے پی حکومت در اصل PayCM اور PayPM حکومت بن گئی ہے ۔ یہ ملک میں ڈبل انجن کرپشن کی حکومت ہوگئی ہے ۔ انہوں نے اپنے ٹوئیٹ میں چیف منسٹر بومائی اور وزیر اعظم نریندر مودی کو نشانہ بنایا ۔ راہول گاندھی نے کہا کہ انتخابات سے قبل کہا جاتا ہے کہ نہ کھاوں گا اور نہ کھانے دونگا ۔ لیکن الیکشن کے بعد 40 فیصد کمیشن حاصل کیا جاتا ہے ۔ پھر یہ رشوت کرناٹک کے میڈیا کو مٹھائی کے ڈبوں میں تقسیم کی جاتی ہے ۔ کہا جا رہا ہے کہ صحافیوں کو ایک لاکھ روپئے سے ڈھائی لاکھ روپئے تک کی نقد رقومات مٹھائی کے ڈبوں میں تقسیم کی گئی تھیں ۔ بی جے پی کا کہنا ہے کہ ان الزامات میں کوئی سچائی نہیں ہے اور کانگریس آئندہ سال اسمبلی انتخابات سے قبل مایوسی کا شکار ہو رہی ہے ۔ کہا جا رہا ہے کہ 10 صحافیوں کو یہ رقومات حاصل ہوئی تھیں اور ان میں تین نے رقومات تقسیم کئے جانے کی توثیق کی ہے جبکہ دو کا کہنا ہے کہ انہوں نے یہ رقم دفتر چیف منسٹر کو واپس کردی ہے ۔ جہدکاروں کے ایک گروپ نے کرناٹک لوک آیوکت میں بسواراج بومائی کے میڈیا مشیر کے خلاف شکایت درج کروائی ہے اور کہا کہ انہوں نے صحافیوں کو رشوت دینے کی کوشش کی ہے ۔