باغیوں کو راغب کرنے کابینہ میں جلد ردوبدل ، ڈپٹی چیف منسٹر کی رہائش گاہ پر اجلاس کے بعد فیصلہ ، دو آزاد ایم ایل اے تائید سے دستبردار
بنگلور ۔8 جولائی ۔(سیاست ڈاٹ کام) کرناٹک میں 13 ارکان اسمبلی کے استعفیٰ کے بعد خاتمہ کے دہانے پر پہونچنے والی ریاستی جے ڈی (ایس) ۔ کانگریس مخلوط حکومت کو سنگین بحران سے باہر نکالنے کی ایک کوشش کے طورپر اتحاد میں شامل دونوں جماعتوں کے وزراء نے پیر کو رضاکارانہ طورپر استعفیٰ پیش کردیا تاکہ چیف منسٹر ایچ ڈی کمارا سوامی اپنی کابینہ میں آزادانہ طورپر ردوبدل کرسکیں۔ریاستی بی جے پی نے دعویٰ کیا ہے کہ ریاست میں حکمرانی مفلوج ہوکر رہ گئی ہے اس لئے کمارا سوامی کو وزارت اعلیٰ سے استعفیٰ دیدینا چاہئے ۔ دریں اثناء کانگریس نے اسپیکر سے درخواست کی ہے کہ پارٹی کے 13 ایم ایل ایز کے استعفے قبول نہ کئے جائیں ۔ ڈپٹی چیف منسٹر جی پرمیشورا کی رہائش گاہ پر ناشتہ پر منعقدہ اجلاس میں کانگریس کے وزراء نے استعفیٰ دینے کا فیصلہ کیا تھا جس کے فوری بعد جے ڈی (ایس) کے وزراء نے ان کے اقدام کی تقلید کی اورکمارا سوامی سے ملاقات کرتے ہوئے اپنا استعفیٰ پیش کردیا جس کے ساتھ ہی ردوبدل کی راہ ہموار ہوگئی ۔ پرمیشورا کی رہائش گاہ پر ناشتہ کے دوران منعقدہ اجلاس کے بعد کمارا سوامی نے کانگریس قائدین سے تبادلۂ خیال کیا۔ کانگریس کے تمام 21 اور جے ڈی (ایس) کے 9 وزراء نے 13 ماہ قدیم مخلوط وزرات سے اپنا استعفیٰ پیش کردیا ۔ دو دن قبل 13 ارکان اسمبلی کے استعفیٰ کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا ۔ مستعفی 13 ارکان اسمبلی میں سے 10 کا تعلق کانگریس اور 3 کا جے ڈی (ایس) سے تھا ۔ چیف منسٹر کے دفتر نے اپنی ویب سائیٹ پر لکھا کہ ’’جے ڈی (ایس) کے تمام وزراء ، کانگریس کے 21 رفقاء کی طرح اپنے استعفے پیش کرچکے ہیں ، کابینہ میں بہت جلد ردوبدل کی جائیگی‘‘۔
دو مستعفی وزراء کو بی جے پی کی تائید
کرناٹک کے مزید دو وزراء ایچ ناگیش اور آر شنکر نے جو آزاد ارکان اسمبلی بھی ہیں آج استعفیٰ دیدیا اور گورنرسے ملاقات کے دوران بی جے پی کی مکمل تائید کا اعلان کیا۔ شنکر اور ایچ ناگیش نے پیر کو وزارت سے مستعفی ہوتے ہوئے ایچ ڈی کمارا سوامی کے زیرقیادت حکومت کی تائید سے دستبرداری اختیار کرلی۔