بنگلورو، 6 نومبر (یو این آئی) کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور نے جمعرات کے روز کہا کہ ریاست کے شمالی حصے بیلگاوی میں جاری گنّے کے کسانوں کے احتجاج کے مسئلہ پر وزیر اعلیٰ سدارمیا آج یا آئندہ کابینہ اجلاس میں غور کر سکتے ہیں۔ پرمیشور نے کہا کہ کرناٹک اور مہاراشٹر میں ہر سال اس طرح کے احتجاج ہوتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ گنّے کی قیمت چینی کی ریکوری پر منحصر ہوتی ہے ، جو کرناٹک میں کم ہے ، اس لیے مہاراشٹر کی قیمتوں سے براہِ راست موازنہ کرنا مناسب نہیں۔ کسان مہاراشٹر کے برابر قیمت کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ کسانوں کے احتجاج کے باعث بیلگاوی، دھارواڑ اور وجے پورہ اضلاع میں شاہراہیں اور شہروں میں ٹریفک متاثر ہوا ہے ۔ کارکنوں نے سورن ودھان سودھ کے قریب سڑکوں کو بند کر دیا ہے ۔ کسان گنّے کیلئے 3,500 روپے فی ٹن کی قیمت مانگ رہے ہیں اور مل مالکان کی جانب سے پیش کردہ تقریباً 3,200 روپے کی تجویز کو مسترد کردیا ہے ۔ وزیر ایچ کے پاٹل نے کسان نمائندوں کو وزیر اعلیٰ سے ملاقات کی دعوت دی ہے لیکن کسان ملاقات سے قبل حکومت کی جانب سے بڑھی ہوئی قیمتوں کے اعلان پر بضد ہیں۔