کرناٹک :وزیر کیخلاف قتل کیس میں ایف آئی آر

   

بنگلورو: کرناٹک کے پنچایت راج کے وزیر کے ایس ایشورپا کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا ہے۔ پولیس نے ان کے خلاف ایف آئی آر درج کر لی ہے۔ واضح رہے کہ کے ایس ایشورپا پر ایک ٹھیکے کے لیے 40 فیصد کمیشن مانگنے کا الزام لگانے والا ٹھیکدار منگل کی صبح اڈپی کے ایک لاج میں مردہ پایا گیا تھا۔اس کے بعد سے ان کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا تھا۔ ٹھیکیدار نے اپنے خودکشی نوٹ میں کے ایس ایشورپا کو اپنی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ایشورپا کے خلاف آڈپی پولیس اسٹیشن میں آئی پی سی کی دفعہ 306 کے تحت خودکشی کے لیے اکسانے کا مقدمہ درج کیا گیا ہے۔متاثرہ خاندان نے وزیر کے خلاف شکایت درج کرائی ہے۔نیز اس واقعہ میں ایشورپا کے دو ساتھیوں کے خلاف بھی ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔ پولس کے مطابق سنتوش کے پاٹل کی لاش بیلگاوی ضلع کے ایک پرائیویٹ لاج کے کمرے سے ملی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ اس کے ساتھ والے کمرے میں اس کے دوست ٹھہرے ہوئے تھے۔پاٹل جو خود کو بی جے پی کا کارکن بتاتے ہیں، نے 30 مارچ کو الزام لگایا تھا کہ اس نے آر ڈی پی آر ڈپارٹمنٹ میں ایک کام کیا تھا چاہتے کہ اس کی ادائیگی ہولیکن ایشورپا نے 4 کروڑ روپئے کے کام کے لیے 40 فیصد کمیشن کا مطالبہ کیا تھا۔
وزیر نے نہ صرف الزام کو مسترد کر دیا بلکہ اس کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی دائر کردیا۔ٹھیکیدار خودکشی کیس میں کرناٹک کے وزیر کے ایس ایشورپا کی مشکلات میں اضافہ ہوتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ وہ استعفیٰ نہیں دیں گے ٹھیکیدار نے آڈپی میں مبینہ طور پر خودکشی کر لی تھی، ایشورپا پر ایک واٹس ایپ پیغام میں بدعنوانی کا الزام لگایا تھا۔ ۔ اپنے خودکشی نوٹ میں اس نے الزام لگایاہے کہ ایشورپا اس کی موت کے لیے ذمہ دارہیں۔اس معاملے میں سنتوش پاٹل کے بھائی کی شکایت پر ایف آئی آر میں وزیر پر سنتوش کو خودکشی کے لیے اکسانے کا الزام لگایا گیا ہے اور انہیں ملزم نمبر ایک کے طورپرنامزد کیا گیاہے۔ایف آئی آرمیں ایشورپا کے معاون بسواراج اور رمیش کا نام بھی ہے۔وزیر نے کہا ہے کہ سنتوش پاٹل اصولوں پر عمل کیے بغیر اپنے کام کی ادائیگی چاہتے تھے۔ میں کانگریس سے پوچھنا چاہتا ہوں کہ اگر آپ اقتدار میں ہوتے تو بغیر ورک آرڈر کے ادائیگی جاری کردیتے۔پاٹل، جس نے خود کو بی جے پی کا کارکن بتایا، نے 30 مارچ کو الزام لگایا ہے کہ اس نے آر ڈی پی آر محکمہ میں نوکری کی ہے اور اس کی ادائیگی چاہتے ہیں، انہوں نے کہا، ہاں، لیکن ایشورپا نے 4 کروڑ روپے کے کام کے لیے 40 فیصد کمیشن کا مطالبہ کیا تھا۔
وزیر نے نہ صرف الزام سے انکار کیا ہے بلکہ سنتوش کے خلاف ہتک عزت کا مقدمہ بھی دائر کیا ہے۔