کرناٹک :کانگریس ۔ جے ڈی ایس کو 20 نشستوں پر کامیابی کا یقین

   

ریاست میں اتحادی جماعتوں کیلئے بہتر امکانات ۔ صدر پردیش کانگریس گنڈو راؤ کا دعوی
بنگلورو ۔ یکم مارچ ( سیاست ڈاٹ کام ) کرناٹک میں برسر اقتدار کانگریس ۔ جے ڈی ایس اتحاد کو لوک سبھا کی 28 کے منجملہ 20 نشستوں پر کامیابی حاصل ہوگی ۔ پردیش کانگریس کے سربراہ دنیش گنڈو راو نے آج یہ بات کہی ۔ گنڈو راو نے کہا کہ چونکہ اس بار کرناٹک میں کانگریس ۔ جے ڈی ایس کے مابین اتحاد ہے ایسے میں ہم کو زائد از 20 حلقوں میں کامیابی حاصل ہوگی ۔ سابق بی ایس آر کانگریس رکن اسمبلی تھپے سوامی کو پارٹی میں شامل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کرناٹک پردیش کانگریس صدر نے کہا کہ پارٹی میں شامل ہونے تھپے سوامی کے فیصلے سے چترا درگ حلقہ میں کانگریس پارٹی مستحکم ہوگی اور اس بار اسے یہاں بھاری اکثریت سے کامیابی حاصل ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس ۔ جے ڈی ایس اتحاد کے اس بار بہترین مواقع ہیں کیونکہ دونوں جماعتوںنے انتخابات میں متحدہ مقابلہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اسمبلی انتخابات میں مختلف وجوہات کی بنا پر کانگریس کی کارکردگی متاثر ہوئی تھی تاہم اب مقامی قائدین متحد ہیں۔ کانگریس کے بی این چندرپا چترا درگ حلقہ سے کانگریس کے موجودہ رکن لوک سبھا ہیں۔ چترا درگ وہ حلقہ ہے جہاں سے اس بار جنتادل ایس مقابلہ کرنے میں دلچسپی رکھتی ہے ۔ کانگریس اور جے ڈی ایس قائدین لوک سبھا انتخابات کیلئے اتحاد کرنے کے مسئلہ پر 4 مارچ کو بات چیت کرنے والے ہیں اور دونوں جماعتوں کے مابین رابطہ کمیٹی تبادلہ خیال کریگی ۔ نشستوں کی تقسیم پر پہلے مرحلے کی بات چیت 25 فبروری کو ہوئی تھی ۔ کانگریس کا کہنا ہے کہ کامیابی کے امکانات ہی نشستوں پر دعوی کی بنیاد ہونے چاہئیں۔ جنتادل ایس کا اصرار ہے کہ اس کیلئے 12 نشستیں فراہم کی جانی چاہئیں۔ پارٹی ذرائع کے بموجب جے ڈی ایس مانڈیا ‘ ہاسن ‘ بنگلورو نارتھ ‘ میسورو ‘ چکبلا پور ‘ ٹمکور ‘ چترا درگ ‘ رائچور ‘ بیدر ‘ بیجاپور ‘ اتر کنڑا اور شیواموگہ حلقوں سے مقابلہ کرنا چاہتی ہے ۔

کانگریس اس کی مخالف ہے اور اس کا کہنا ہے کہ نشستوں کی تقسیم میرٹ کی اساس پر ہونی چاہئے ۔ پارٹی کے سینئر قائدین کا کہنا ہے کہ کانگریس پارٹی جے ڈی ایس کو صرف چھ نشستوں پر مقابلہ کروانا چاہتی ہے ۔ کانگریس پارٹی میں داخلی طور پر بھی یہ دباؤہے کہ وہ جے ڈی ایس کیلئے زیادہ نشستیں نہ چھوڑے خاص طور پر ان 10 حلقوں پر کوئی سمجھوتہ نہ کیا جائے جہاں پارٹی کے ارکان پارلیمنٹ منتخب ہوئے ہیں۔ ان میں چترادرگ کا حلقہ بھی شامل ہے ۔دونوں جماعتوں کے مابین 4 مارچ کو بات چیت کا امکان ہے۔