بنگلورو: کرناٹک کے وزیر اعلی سدارمیا نے جمعہ کو وزیر اعظم نریندر مودی پر ریاست کرناٹک کو نظر انداز کرنے پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا، ’’یہ سال کرناٹک کے لیے ایک اہم سنگ میل کا نشان ہے، کیونکہ ہم اپنی پیاری ریاست کا نام تبدیل کرنے کے 50 سال کا جشن منا رہے ہیں۔ یکم نومبر کو کنڑ راجیوتسووا خوشی، فخر اور بڑے پیمانے پر جشن کا وقت ہونا چاہیے۔‘‘انہوں نے مزید کہا ’’تاہم، پی ایم مودی کی قیادت میں گزشتہ 9.5 سالوں میں مرکزی حکومت کی طرف سے کی گئی نظر اندازی اور بے حسی کے سائے ہمارے تہوار کے جذبے کو کم کر دیتے ہیں۔‘‘ انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایک پر ایک ہیش ٹیگ ’مودی آپ کو جواب دینا ہوگا‘ بھی شروع کیا۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ کرناٹک اپنی بھرپور تاریخ اور ہندوستان کی ترقی میں اہم شراکت کے ساتھ اپنے آپ سے ایک تکلیف دہ سوال پوچھ رہا ہے، ’’کرناٹک سے محبت کیوں نہیں؟‘‘ انہوں نے کہا کہ مودی کی قیادت والی بی جے پی مرکزی حکومت میں کرناٹک کی خواہشات اور ضرورتیں مسلسل کمزور ہوتی جا رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہندوستان کے خزانے میں حصہ ڈالنے کے باوجود، ہماری ریاست کو فنڈز کے مسلسل انکار کا سامنا ہے۔‘‘ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ بنیادی ڈھانچے کے اہم منصوبے بغیر تعاون کے رہ گئے ہیں، جبکہ ہمارے سرکاری شعبے کے باوقار ادارے بند ہونے کے خطرے سے دوچار ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے شاندار ثقافتی ورثے کو بے حسی کا سامنا ہے اور دریائی پانی کے اہم مسائل حل طلب ہیں۔ مزید برآں، قدرتی آفات کے دوران خوفناک خاموشی اور امداد کی کمی گہری تشویش کا باعث ہیں۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہم ایک تبدیلی کی امید کرتے ہیں، خاص طور پر جب ہم کنڑ راجیوتسو کے قریب پہنچ رہے ہیں۔ یہ وہ وقت ہے جب کرناٹک کا جذبہ سب سے زیادہ نمایاں ہوگا ہے اور ہم لوگ بہتر کے مستحق ہیں۔ ہم ملک کی پہچان، عزت اور احترام کے مستحق ہیں۔
ہم ترقی میں منصفانہ حصہ لینے کا مطالبہ کرتے ہیں۔‘‘
