گوا کے 10 کانگریس اراکین اسمبلی نے بی جے پی کا دامن تھام لیا ہے۔ خبرہے کہ ان اراکین اسمبلی نے اپوزیشن لیڈر کے ساتھ مل کرایک الگ گروپ بنایا ہے۔ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چندرکانت کاولیکر نے کہا کہ ان کی قیادت میں 10 اراکین اسمبلی بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ مرکزی قیادت سے ناراض ہوکران 10 اراکین اسمبلی نے الگ گروپ بنالیا اوربی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔
گوا کانگریس کمیٹی کے صدرگریش چوڈانکرنے کہا ہے کہ بی جے پی نے اپنے اتحاد کے ساتھی اورہمارے خیمے کے 10 اراکین اسمبلی کو اپنے خیمے میں شامل کرکے اپنے عدم تحفظ کی مثال پیش کی ہے۔ وہ ون نیشن ون الیکشن نہیں بلکہ ون نیشن ون پارٹی کی کوشش کررہے ہیں۔
گوا کے وزیراعلیٰ پرمود ساونت نے کہا کہ کانگریس کے 10 اراکین اسمبلی اپنے اپوزیشن لیڈرکے ساتھ بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ ریاست میں بی جے پی کی طاقت میں اضافہ ہوگیا ہے۔ بی جے پی میں شامل سبھی اراکین اسمبلی نے کوئی شرط نہیں رکھی ہے، وہ بلا شرط بی جے پی میں شامل ہوئے ہیں۔ حالانکہ وزیراعلیٰ نے مزید کہا آج جمعرات کوگوا میں کابینہ کی توسیع کا اعلان ہوسکتا ہے۔
کانگریس چھوڑکر بی جے پی میں شامل ہونے والے گوا کے 10 اراکین اسمبلی بدھ کی رات ہی دہلی کے لئے روانہ ہوگئے ہیں۔ موصولہ اطلاعات کے مطابق اراکین اسمبلی یہاں بی جے پی کے کارگزارصدر جے پی نڈا اوروزیراعظم نریندر مودی سے ملاقات کرنے والے ہیں۔
گوا کے ڈپٹی اسپیکرمائیکل لوبو نے بتایا کہ کانگریس کے 10 اراکین اسمبلی ایک الگ گروپ بناکربی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔ ان اراکین اسمبلی نے آئین کے شیڈول 10 کے تحت بی جے پی میں شامل ہونے کا اعلان کیا ہے۔ اپوزیشن لیڈرچندرکانت کاویلکر خود بھی بی جے پی میں شامل ہوگئے ہیں۔ چندرکانت نے بی جے پی سے میٹنگ کے بعد میڈیا سے بتایا کہ ہم 10 لوگوں نے آج بی جے پی جوائن کرلی ہے۔ ہم نے ریاست کے وزیراعلیٰ کی جانب سے ریاست کے لئے کئے گئے اچھے کاموں کو نظرمیں رکھ کریہ قدم اٹھایا ہے۔ حالانکہ ہمارے علاقے میں ترقی کا یہ کام ابھی بھی رکا ہوا ہے۔