کرناٹک کے وزیر کا ہندوازم کی ابتدا پر سوال، بی جے پی کا جوابی وار

   

بنگلورو۔ سینئر بی جے پی لیڈرکے ایس ایشورپا نے کرناٹک کے وزیر داخلہ جی پرمیشور سے غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کیا، جنہوں نے ہندو مذہب کی ابتدا پر سوال اٹھایا تھا۔ باگل کوٹ میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے ایشورپا نے کہا آپ یا تو معافی مانگیں یا اپنے پردادا کے نام لے کرآئیں۔ایشورپا نے کہا پرمیشورا جو ریاست کے وزیر داخلہ ہیں انہیں اس طرح کے تبصرے نہیں کرنے چاہئیں۔ یہ صرف سرخیوں پر قبضہ کرنے کی ان کی مایوسی کو ظاہرکرتا ہے ۔ ایشورپا نے مزید کہا میں پرمیشور کو بتانا چاہتا ہوں کہ انہیں ہندو مذہب پر بولنے کا کوئی حق نہیں ہے۔ پرمیشور کے والد گنگادھرپا ہیں۔ ان کے دادا مریپا ہیں۔ وہ اپنے پردادا کا نام بتائیں۔ ہندو مذہب پوری دنیا کو ایک خاندان سمجھتا ہے۔ کیا ہندو مذہب پر تبصرہ کرنا درست ہے؟ ایشورپا نے کہا ۔ یاد رہے کہ منگل کو ٹوماکورو میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پرمیشورا نے کہا ابھی بھی ایک سوالیہ نشان ہے کہ ہندو مذہب کی بنیاد کب ہوئی، ہندو مذہب کوکس نے جنم دیا؟ سوالیہ نشان اب بھی موجود ہے اور اس کا جواب نہیں مل سکا۔ جین مت اور بدھ مت ایک دوسرے کے ساتھ تھے۔ اسلام اور عیسائیت باہر سے آئے ہیں۔ تمام مذاہب بنی نوع انسان کی فلاح چاہتے ہیں۔