کرناٹک کے پراجکٹ کی طرح کالیشورم کو قومی درجہ دیا جائے

   

مرکزی وزیر کو ونود کمار کا مکتوب، مرکز کی پالیسی میں تبدیلی کا خیرمقدم
حیدرآباد ۔ نائب صدر نشین تلنگانہ پلاننگ بورڈ بی ونود کمار نے مرکز سے مطالبہ کیا کہ کالیشورم پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ دیا جائے جس طرح کرناٹک کے اپر بھدرا پراجکٹ کو یہ درجہ دیا گیا۔ انہوں نے مرکزی وزیر جل شکتی گجیندر سنگھ شیخاوت کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کہا کہ چیف منسٹرکرناٹک نے اپر بھدرا پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ اور مرکز سے 16125 کروڑ کے حصول کا اعلان کیا ہے۔ ونود کمار نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کالیشورم پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ دینے کے لئے گزشتہ کئی برسوں سے نمائندگی کررہی ہے لیکن مرکز کا رویہ جانبدارانہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ فروری 2016 میں کے سی آر نے وزیر اعظم نریندر مودی کو اس سلسلہ میں مکتوب روانہ کیا تھا۔ مرکزی وزیر نے پارلیمنٹ میں کہا تھا کہ کسی بھی پراجکٹ کو مستقبل میں قومی درجہ نہیں دیا جائے گا۔ 2018 میں پارلیمنٹ میں دیئے گئے اس بیان کے باوجود مرکز نے کرناٹک کے پراجکٹ کو قومی درجہ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ حکومت کرناٹک کے ساتھ رعایت کے خلاف نہیں ہے۔ تاہم وہ چاہتے ہیں کہ تلنگانہ کے پراجکٹس کے معاملہ میں بھی یکساں رویہ اختیار کیا جانا چاہئے۔ ٹی آر ایس کے ارکان پارلیمنٹ نے لوک سبھا اور راجیہ سبھا میں بارہا اس جانب حکومت کی توجہ مبذول کروائی۔ مرکزی وزیر آبی وسائل نتن گڈگری نے قومی پراجکٹ کے سلسلے میں پارلیمنٹ میں جو بیان دیا تھا اس سے انحراف کرلیا گیا۔ ونود کمار نے کہا کہ مرکز کی پالیسی میں تبدیلی کا خیرمقدم کرتے ہوئے وہ وزیر اعظم سے اپیل کرتے ہیں کہ کالیشورم پراجکٹ کو قومی پراجکٹ کا درجہ دیا جائے اور مرکز مناسب فنڈس جاری کرے۔ تلنگانہ میں کالیشورم پراجکٹ ملک کا سب سے بڑا آبپاشی پراجکٹ ثابت ہوا ہے۔