طلبا کے احتجاجی مکتوب کے بعد چیف منسٹر سدارامیا کی مداخلت ۔ ہدایت تمام طلبا کیلئے تھی ۔ انتظامیہ کی وضاحت
ہاسن ’ کرناٹک: کرناٹک کے ضلع ہاسن کے ایک کالج میں زیر تعلیم جموں و کشمیر کے طالب علموں نے الزام لگایا ہے کہ ان سے جبراً داڑھی کٹوانے کو کہا جا رہا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ کالج انتظامیہ نے سختی سے کہا ہے کہ یا تو انہیں داڑھی ٹرم کرنی ہوگی یا پھر کلین شیو کرنی ہوگی۔ ہاسن ضلع کے سرکاری نرسنگ کالج کے طالب علموں نے شکایت کی ہے کہ داڑھی منڈوائے بغیر کلینیکل سرگرمیوں میں حصہ لینے پر ان کی غیر حاضری لگائی جاتی ہے۔طالب علموں کے مطابق یہاں تقریباً 24 کشمیری طالب علم ہیں اور ان سے کہا گیا کہ وہ یا تو نمبر 1 پر داڑھی کو ٹرم کروا لیں، یا پھر کلین شیو کر لیں۔ انہوں نے کہا کہ داڑھی رکھنے کی وجہ سے کلاس میں ان کی غیر حاضری درج کی جاتی ہے اور اس سے ان کا تعلیمی ریکارڈ بھی خراب ہو رہا ہے۔اس معاملے پر جموں و کشمیر اسٹوڈنٹس اسوسی ایشن نے کرناٹک کے چیف منسٹر سدارامیا کو خط لکھا اور ان سے مداخلت کی درخواست کی۔ خط میں کہا گیا کہ اس طرح داڑھی کٹوانے کا دباؤ ڈال کر طالب علموں کے ثقافتی اور مذہبی حقوق کی خلاف ورزی کی جا رہی ہے۔ خط میں کہا گیا کہ کالج انتظامیہ نے طالب علموں کو داڑھی کٹوانے کا حکم دیا ہے۔ جن طالب علموں کی داڑھی ہے ان کی غیر حاضری لگا دی جاتی ہے جس سے ان کی تعلیم متاثر ہو رہی ہے۔کالج انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ کسی خاص گروپ کو نشانہ نہیں بنا رہے ہیں۔ کالج کے کلینیکل انسپکٹر وجے کمار نے کہا کہ ہدایات تمام طالب علموں کے لیے جاری کی گئی ہیں، جن میں یہاں کے مقامی طالب علم بھی شامل ہیں۔ کلینیکل ڈیوٹی کیلئے صفائی برقرار رکھنا ضروری ہے اور اسی وجہ سے یہ قواعد بنائے گئے تھے۔ کالج کے بیان میں کہا گیا کہ کالج کی ہدایات کے باوجود طالب علم ان پر عمل نہیں کر رہے ہیں۔ اس بار سخت وارننگ دی جا رہی ہے۔ چیف منسٹر سدارامیا کی ہدایت کے بعد کالج انتظامیہ نے کشمیری طالب علموں کے ساتھ میٹنگ کی اور پھر انہیں مذہبی عقائد کے مطابق چلنے کی اجازت دے دی۔