کرناٹک ہائی کورٹ نے نکیتاکی درخواست مسترد کر دی

   

بنگلورو: کرناٹک ہائی کورٹ نے پیر کے روز بنگلورو کے ٹیکنیشن اتل سبھاش کی مبینہ خودکشی مقدمہ کے سلسلے میں ان کی بیوی نکیتا سنگھانیا کے خلاف ایف آئی آر منسوخ کرنے کی درخواست مسترد کردی۔ اتل سبھاش جو ایک آٹوموبائل کمپنی میں ملازم تھے، انہوں نے مبینہ طور پر اپنی بیوی نکیتا سنگھانیا کی جانب سے طلاق کے تصفیے کے لیے 3 کروڑ روپے کے مطالبے اور ذہنی اذیت کی وجہ سے خودکشی کی تھی۔ جسٹس ایس آرکرشنا کمار کی سربراہی میں ایک رکنی بنچ نے زبانی طور پر یہ حکم سنایا۔ بنچ نے نکیتا سنگھانیا کے مطالبے پر ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایف آئی آر میں خودکشی پر اکسانے کا مقدمہ درج کرنے کے لیے تمام ضروری پہلو موجود ہیں۔ بنچ نے کہا اس مقدمہ میں اورکیا دیکھنا باقی رہ جاتا ہے؟ بنچ نے مزید کہا شکایت میں جرم کے بنیادی عناصر موجود ہیں۔ آپ تحقیقات کیوں نہیں چاہتے؟ نکیتا سنگھانیا کے وکیل نے عدالت میں دلائل دیتے ہوئے کہا کہ شکایت میں ایسا کوئی عنصر موجود نہیں جو خودکشی پر اکسانے کے لیے ایف آئی آر درج کرنے کا جواز فراہم کرے۔ یہ بھی کہا گیا کہ متوفی اتل سبھاش نے اپنی بیوی اور سسرال والوں کے کسی ایسے عمل کا ذکر نہیں کیا جس نے انہیں خودکشی پر مجبور کیا ہو۔ وکیل نے مزید کہا کہ درخواست گزار کو قانونی علاج حاصل کرنے کا حق حاصل ہے۔