کرونا وائرس سے دہشت زدہ ہونے کی ضرورت نہیں

   

مسجد حفیظیہ ریاست نگر میں ماہانہ اصلاحی اجتماع ، مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی کا خطاب

حیدرآباد ۔ 10 مارچ ( سیاست نیوز) مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی نے کہا کہ مہلک امراض سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر اختیار کرنے میں کچھ حرچ نہیں ہے ۔ رسول اللہ ﷺ نے احتیاطی تدابیری کے طور پر ’’ طاعون ‘‘ سے متاثرہ علاقہ میں جانے سے منع فرمایا تھا اور متاثرہ علاقے میں موجود لوگوں کو بھی کسی دوسرے علاقہ میں منتقل ہونے سے روکا تھا ۔ چنانچہ حضرت اسامہ بن زیدؓ سے روایت ہے کہ آپؓ نے فرمایا ’’ طاعون ایک صورت عذاب ہے جسے اللہ نے تم سے پہلے امتوں پر مسلط فرمایا تھا ، پس اگر کسی جگہ یہ بیماری پھیل جائے تو وہاں کے لوگ اس بستی سے باہر نہ جائیں اورجو لوگ اس بستی سے باہر ہیں وہ اس میں داخل نہ ہوں ( مسلم) ۔ اس سے یہ بات معلوم ہوتی ہے کہ حفاظتی تدابیر اختیار کی جاسکتی ہیں اور اسی مقصد کے پیش نظر آپؐ نے دعائیں بھی سکھائی ہیں ۔ ایک روایت میں ہے کہ آپؐ نے اس موقع سے یہ قیمتی دعا سکھائی ۔ ’’ اے اللہ میں برص ، جنون کوڑھ اور تمام مہلک بیماریوں سے تیسری پناہ طلب کرتا ہوں ۔ اس کے علاوہ اس موقع کی مختلف دعائیں احادیث میں آئی ہیں جن سے صاف ظاہر ہے کہ مہلک امراض سے بچاؤ کیلئے دعا اور دوا دونوں کا اہتمام مناسب ہے ۔ قرآن مجید میں صاف طور پر فرمایا گیا ہے کہ موت کا وقت مقرر ہے اور اس میں ذرہ برابر بھی تقدیم و تاخیر نہیں ہوسکتی ۔ لہذا اس وقت کورونا وائرس سے اتنا زیادہ خوف زدہ ہونے کی ضرورت نہیں ہے ۔ اس وقت پوری دنیا اس مرض سے دہشت زدہ ہوچکی ہے ۔ یہ مرض خطرناک ضرور ہے لیکن اتنا زیادہ خطرناک نہیں جتنا کہ اس سے خوفزدہ کیا جارہا ہے ۔ اس سے قبل بھی اس طرح کے بلکہ اس سے زیادہ خطرناک امراض آچکے ہیں لیکن اتنا زیادہ اس سے خوفزدہ نہیں کیا گیا ۔ مولانا مفتی عبدالفتاح عادل سبیلی ( استاذ جامعتہ البنات سعیدآباد) نے مسجد حفیظیہ ریاست نگر میں منعقدہ ماہانہ علمی و اصلاحی اجتماع سے خطاب میں کہا کہ عام طور پر مرض متعدی نہیں ہوتا اور ہوتا بھی ہے تو اللہ کی مشیت کے بغیر نہیں ہوتا ۔ تاہم توبہ و استغفار ، رجوع الی اللہ ، تقویٰ اور جواب دہی کا احساس کی بناء پر اللہ تعالیٰ نے عفو و درگذر کا معاملہ بھی فرما دیتا ہے ۔ اللہ تعالیٰ ہم سبھوں کو عافیت عطا کرے ۔