کرونا وائرس متاثرین کے علاج کے لئے کرناٹک میںہسپتالوںکی تیاری کا سلسلہ جاری

   

رائچور میںبخارکی جانچ سے متعلق 14دواخانے تیار : وزیر صحت کرناٹک سری راملو کا بیان

رائچور8اپریل : (سیاست ڈسٹرکٹ نیوز)ضلع رائچورگلبرگہ ڈویژن کے صدر مقام رائچور شہر میں اتوار کے دن ایک جائیزہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر صحت کرناٹک اور ضلع انچارج رائچور مسٹر سری راملونے کہا ہے کہ محکمہ صحت ضلع رائچورمیں کرونا وائیریس کو پھیلنے سے روکنے کے لئے نہایت مستعدی کے ساتھ خدمات انجام دے رہا ہے۔ انھوںنے کہاکہ کروناکے مریضوںکا علاج کرنے کے لئے ریاست کرناٹک میں خصوصی ہسپتال قائم کئے جارہے ہیں ۔وزیر صحت نے کہا کہ محکمہ صحت اور میڈیکل اسٹاف کولوگوںکی زندگی بچانے کے لئے خدمات انجام دینا چاہئے ۔ انھوںنے کہاکہ گزشتہ دنوںانھوںنے ریاست کے پندرہ اضلاع کا دورہ کیا اور انھوںنے دیکھاکہ ضلعی انتظامیمیئے اور منتخب نمائیندے رضاکارانہ طور پر کرونا وائیریس کی روک تھام کے لئے جنگ میں حصہ لے رہے ہیں ۔وزیر موصوف نے کہا کہ اتوار تک ریاست کرناٹک میں کرونا کے 146پازیٹیو معاملات ریکارڈ کئے گئے ہیں اور 4اموات ہوئی ہیں ۔ انھوںنے بتایا کہ ر ائچور ڈسٹرکٹ میں بخار کی جانچ کے لئے 14دواخانے قائم کردئے گئے ہیں اور کرونا 19کے علاج کے لئے ایک 350بستروں والا ہسپتال بھی قائم کردیاگیاہے۔ اس موقع پر رکن اسمبلی شیون گوڑا نائک نے کہاکہکرناٹک سے جو مزدور دیگر اضلاع یا ریاستوں کو کام کرنے کیلئے گئے ہوئے ہیںانھیں رائچور واپس لایاجانا چاہئے ۔انھوں نے کہا کہ راجستھان سے اآٓئے ہوئے مزدوروںکو تو بسوںکے ذریعہ واپس بھیجنے کی فکر کی گء تھی ۔لیکن خود کرناٹک کے مزدور اب تک بھی آندھرا پردیش ، مہاراشٹرا وغیرہ میں مصیبتیںجھیل رہے ہیں۔انھوںنے کہا کہ ان مزدوروں کی منتقلی کے لئے ٹرانسپورٹ کی سہولت مہیا کی جانی چاہئے ۔ اس پر وزیر موصوف نے کہا کہ ان مزدورںکی منتقلی کے ضمن میں چیف منسٹر سے تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ رکن اسمبلی شیو راج پاٹل نے کہا کہ دیہاتوںکو ٹیانکرس کے ذریعہ پینے کا پانی سربراہ کیا جانا چاہئے ۔ انھوںنے کہاکہ غذائی اجناس کے ساتھ پانی اور مویشیوں کے لئے چارہ کی سربراہی بھی ضروری ہے۔ انھوںنے مشورہ دیاکہRIMS میں وینٹیلیٹرس کو بھی تیار رکھاجانا چاہئے ۔ اس مقصد کے لئے کلیان کرناٹک علاقائی ترقیاتی بورڈ کی ایک کروڑ روپیوںکی امداد کو استعمال میںلایا جاسکتا ہے۔ رکن اسمبلی بسن گوڑا دڈال نے اس موقع پر کہا کہ بہت سے مزدور جو مزدوری کے لئے دیگر ریاستوں کو چلے گئے تھے وہ حال ہی میں اپنے دیہاتوںکوواپس ہوگئے ہیں لیکن انھیںمناسب مقدار میں پینے کا پانی نہیں مل رہا ہے ۔ رکن اسمبلی راجہ وینکٹ اپا نائک نے کہا کہ مانوی تعلقہ کو فوری طور پر ماسکس مہیا کئے جائیں اور ہر ایک پرائیمری ہیلتھ سنٹر کو ایک تھرمل اسکیانر بھی مہیا کیا جانا چاہئے ۔ انھوں نے مطالبہ کیا کہ موضع سروار کو ایک ایمبولینس بھی مہیا کی جائے ۔ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسررام کرشنا نے اس موقع پر کہا کہ ضلع رائچورکو 58تھرما اسکیانرس وصول ہوئے ہیں ۔ جو چیک پوسٹس اور تعلقہ ہسپتالوںکے حوالے کردئے گئے ہیں ۔ ڈپٹی کمشنر آر وینکٹیش کمارنے کہ ضلع رائچورکے جو بھی مزدور بیرونی ریاستوںکو گئے تھے ان کی تفصیلات جمع کرلی گئی ہیں ۔ انھوںنے بتایاکہ ان میں سے اب تک 48,000مزدور اپنے ووطن ضلع رائچور کوواپس ہوچکے ہیں ۔ آشا ورکرس کے ذریعہ ان مزدوروں کی صحت پر نگاہ رکھی جارہی ہے ۔ اجلاس میں ضلع پنچایت رائچورکے صدر آدی مانی ویرالکشمی ، ریاستی اگریکلچرل پرائیس کمیشن چیرمین ہنومانا گوڑا اور دیگر شر یک تھے ۔