حیدرآباد۔ آن لائن ٹریڈنگ کے بہانے ایک خاتون کو کروڑہا روپئے کی دھوکہ دہی میں ملوث تین دھوکہ بازوں کو حیدرآباد کی سائبر کرائم پولیس نے گرفتار کرلیا۔ بتایا جاتا ہے کہ خاتون درخواست گذار کو 19 نومبر 2020 کو فیس بک کے ذریعہ ایک نوٹیفکیشن آیا تھا جس میں ساکشی مہتا کنسلٹنٹ سے آن لائن ٹریڈنگ کے سلسلہ میں رابطہ قائم کرنے کی بات بتائی گئی تھی۔ خاتون نے اس سلسلہ میں مزید دریافت کرنے پر اسے باور کروایا گیا تھا کہ ساکشی مہتا دہلی کے وسنت کنج علاقہ میں آن لائن ٹریڈنگ کا بڑے پیمانے پر کاروبار کرتی ہے اور ڈی میاٹ اکاؤنٹ کھولنے پر اسے بھاری رقومات منافع کے طور پر ادا کی جائیں گی۔ درخواست گذار خاتون نے دھوکہ بازوں کی باتوں پر بھروسہ کرتے ہوئے پہلے 5 لاکھ منتقل کیا جس کے بعد ساکشی مہتا کنسلٹنٹ نے یہ بتایا کہ اسے 88 لاکھ کا منافع ہوا ہے اور اسے حاصل کرنے کیلئے کمپنی کے قوانین کے مطابق مزید رقومات روانہ کرنا ہوگا۔ درخواست گذار خاتون نے جملہ ایک کروڑ 20 لاکھ روپئے کی رقم دھوکہ بازوں کے بینک کھاتہ میں منتقل کیا اور جب اس بات کا احساس ہوا کہ وہ دھوکہ دہی کا شکار ہوگئی ہے سائبر کرائم پولیس سے شکایت درج کروائی۔ پولیس نے اس سلسلہ میں کارروائی کرتے ہوئے مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والے ترون پرجاپتی اور اس کے دو ساتھی ببلو چوہان اور سندیپ بلسوڑے کا پتہ لگایا اور انہیں اندور مدھیہ پردیش سے گرفتار کرلیا گیا۔ گرفتار افراد کے قبضہ سے موبائیل فون، ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈز بھی ضبط کئے گئے ہیں۔