آر ٹی سی ڈرائیور کی نعش کے ساتھ احتجاج کرنے کے دوران پولیس کی زیادتیوں کی شکایت
حیدرآباد ۔ /7 نومبر (سیاست نیوز) قومی انسانی حقوق کمیشن نے ریاستی حکومت تلنگانہ ڈی جی پی اور کریم نگر کے سپرنٹنڈنٹ پولیس کو وجہ بتاؤ نوٹسیں جاری کی ہیں ۔ کریم نگر کے رکن پارلیمنٹ بنڈی سنجے پر جسمانی طور پر حملہ کرنے کے سلسلے میں کارروائی کی گئی ۔ ایک کیس بھی رجسٹر کیا گیا ہے اور اس کیس میں ملوث متعلقہ پولیس آفیسروں کو نوٹس جاری کی گئی ہے ۔ یہ نوٹسیں چیف سکریٹری ، ہوم سکریٹری ، ڈی جی پی اور ایس پی کریم نگر کو بھی دی گئی ہیں ۔ رکن پارلیمنٹ نے اسپیکر پارلیمنٹ اوم برلا کو ایک تحریک مراعات بھی پیش کی ہے ۔ اسپیکر پارلیمنٹ نے اس تحریک کو مراعات کمیٹی کے چیرمین سشیل کمار سنگھ سے رجوع کرتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ وہ اس واقعہ کی تحقیقات کرنے کے بعد انہیں رپورٹ پیش کریں ۔ رکن پارلیمنٹ کریم نگر بنڈی سنجے کمار پر پولیس نے اس وقت حملہ کیا تھا جب وہ ٹی ایس آر ٹی سی ڈرائیور کی نعش کے ساتھ ریالی میں حصہ لے رہے تھے ۔ اس ڈرائیور کا قلب پر حملہ کے باعث انتقال ہوا تھا ۔ پولیس نے تاہم رکن پارلیمنٹ کے الزام کو مسترد کردیا ۔ بنڈی سنجے نے کہا کہ پولیس نے چیف منسٹر کے دفتر کی ہدایت پر ان پر حملہ کیا ہے ۔ سادہ لباس میں ملبوس پولیس ملازمین نے ان پر حملہ کیا جبکہ ارتھی کا جلوس جارہا تھا ۔ انہوں نے آر ٹی سی ورکرس کے احتجاج کی بھی تائید کی اور کہا کہ بی جے پی اس احتجاج کی حمایت کرتی ہے اور چیف منسٹر چندر شیکھر راؤ سے ملاقات کرتی ہے کہ وہ ازخود استعفیٰ دیدیں اور ورکر سے معافی مانگیں ۔