کریم نگر ڈیری کے لیے 63 کروڑ روپئے قرض منظور

   

عصری طریقہ سے دودھ کی اشیاء کی تیاری کا منصوبہ ، رکن پارلیمنٹ ونود کمار کی پریس کانفرنس
کریم نگر ۔ 12 ۔ جنوری : ( سیاست نیوز ) : کریم نگر ڈیری ملک پروڈیوسرس کے لیے 2 ماہ پہلے 63 کروڑ کے قرض کے لیے درخواست دی گئی تھی جو کہ پارلیمنٹ کے اجلاس کے آخری دن اس کی منظوری دیتے ہوئے 10 کروڑ روپئے کی سبسیڈی بھی جمع کروائی گئی ہے ۔ کریم نگر ڈیری کو صرف 53 کروڑ روپئے قرض ادا کرنا ہوگا ۔ رکن پارلیمنٹ حلقہ کریم نگر ونود کمار نے کریم نگر ملک پروڈیوسر پرائیوٹ لمٹیڈ کے میٹنگ ہال میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔ انہوں نے کہا کہ ایم پی سی ایل کی کارکردگی کاروبار میں روز بروز ہورہی ترقی اور اس ڈیری میں دودھ سربراہ کرنے والوں یعنی دودھ کی پیداوار کسانوں کی تعداد جو کہ 70 ہزار ہے اس کا جائزہ لینے کے بعد مرکزی حکومت کی اسکیم کے تحت 69 کروڑ روپئے کا قرض منظور کیا گیا ہے ۔ اب اس قرض سے 9 ایکڑ زمین کی تماپور منڈل کے پاس نشاندہی کی گئی ۔ ایک نئی عمارت اندرون چھ ماہ تعمیر کرلی جاکر سبھی عصری مشنری نصب کی جائے گی ۔ دودھ کی پیکنگ وغیرہ بھی مشین کے ذریعہ ہوگی ۔ انہوں نے کہا کہ دودھ سے بنائی جارہی اس ڈیری کی دوسری اشیاء مختلف میٹھائیاں ، گھی ، دہی ، مکھن وغیرہ بھی عصری مشنری کے ذریعہ ہی تیار ہوں گی ۔ فی الحال دودھ سربراہ کرنے والے ستر ہزار کسانوں کی تعداد میں ایک لاکھ کسان شامل کئے جانے کی کوشش کی جائے گی ۔ یعنی مزید 30 ہزار نئے کسانوں کو 2 بھینس یا دو گائے سبسیڈی قرض سربراہی عمل میں لانے کی کے ایم بی سی ایل کو کوشش کرنے کی ہدایت دی گئی ہے ۔ تلنگانہ سی ایم اس ڈیری کی ترقی کے لیے ممکنہ تعاون دینے کے لیے تیار ہیں ۔ منچریال آصف آباد ، عادل آباد ، نظام آباد تمام اضلاع تک کریم نگر ڈیری کا دودھ دہی مٹھائیاں سربراہ کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے ۔ حیدرآباد میں مارکٹ کے لیے پہلے کافی کوشش کرنی پڑی لیکن اب حیدرآباد میں بہتر معیاری خالص گاڑھا تازہ دودھ کریم نگر ڈیری کے مشہور ہوچکا ہے ۔ سی ایچ راجیشور راؤ کریم نگر ڈیری چیرمین نے خیر مقدمی کلمات کہے اور بتایا کہ ونود کمار نے کافی کوشش کی ہے جس کی وجہ یہ قرض منظور ہوا ہے ۔ رکن پارلیمنٹ کریم نگر ونود کمار نے کہا کہ میں نے اپنی ذمہ داری اور فرض شناسی کا مظاہرہ کیا ۔ پہلے مجھے اس ڈیری کے چیرمین سی ایچ راجیشور کون ہیں کچھ پتہ نہیں تھا ۔ اخبارات کے ذریعہ مجھے پتہ چلا ۔ میں خود ڈیری چیرمین راجیشور راؤ سے ملاقات کی ۔۔