کودنڈا ریڈی کا الزام، قرض معافی اور رعیتو بندھو اسکیمات پر عمل آوری مسدود
حیدرآباد ۔ 25 ۔ نومبر (سیاست نیوز) آل انڈیا کسان کانگریس کے نائب صدرنشین ایم کودنڈا ریڈی نے الزام عائد کیا کہ حکومت کے پاس ریونیو کے ہڑتالی عہدیداروں سے بات چیت کیلئے وقت ہے لیکن کسانوں کے مسائل کا جائزہ لینے کے لئے وقت نہیں ہے ۔ میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کودنڈا ریڈی نے کہا کہ ریونیو عہدیداروں نے سیکوریٹی فراہم کرنے کے لئے ہڑتال کا آغاز کیا لیکن تیسرے ہی دن وزیر بلدی نظم و نسق کے ٹی راما راؤ نے ریونیو عہدیداروں سے بات چیت کرتے ہوئے ہڑتال کی یکسوئی کردی۔ برخلاف اس کے کہ کودنڈا ریڈی نے کسانوں کے مسائل پر بات چیت کے لئے وقت مانگا تھا لیکن آج تک کے ٹی آر نے جواب نہیں دیا۔ کودنڈا ریڈی نے کہا کہ حکومت کو کسانوں کے مسائل کے حل سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ۔ حکومت کسانوں سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل میں ناکام ہوچکی ہے ۔ قرض کے بوجھ اور فصلوں کو نقصان کے سبب کئی کسان خودکشی کرچکے ہیں۔ انہوں نے بتایا کہ کسانوں کے قرض معافی اور رعیتو بندھو اسکیم کا اعلان کرتے ہوئے اسمبلی انتخابات میں ووٹ حاصل کئے گئے لیکن برسر اقتدار آتے ہی دونوں اہم وعدوں کو فراموش کردیا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس پر بھروسہ کرتے ہوئے کسانوں نے دوسری میعاد کے لئے پارٹی کو کامیاب کیا۔ 2018-19 ء میں کسانوں کے قرض معافی کیلئے 38,000 کروڑ درکار ہیں لیکن حکومت نے کسی بھی ضلع میں قرض معافی اسکیم پر عمل نہیں کیا ۔ رعیتو بندھو اسکیم کے تحت سال میں دو مرتبہ ربیع اور خریف کیلئے فی ایکر 5,000 روپئے کا اعلان کیا گیا ۔ اس کے لئے 12,000 کروڑ درکار تھے لیکن حکومت نے صرف 5,000 کروڑ روپئے تقسیم کئے ۔ کسان فصلوں کو اگانے کیلئے بینکوں سے قرض حاصل کرتے ہیں لیکن تلنگانہ میں قرض کی اجرائی روک دی گئی ۔ جس کے نتیجہ میں خانگی افراد سے بھاری سود پر قرض حاصل کرنے کے لئے کسان مجبور ہوچکے ہیں۔ قرض کے بھاری بوجھ اور فصلوں کو نقصان کے سبب کئی کسانوں نے خودکشی کرلی ۔ نظام دور حکومت سے کانگریس دور حکومت تک محکمہ مال نے ریکارڈ بہتر تھا ۔ لیکن ٹی آر ایس برسر اقتدار آنے کے بعد کسان اپنی اراضیات کے کاغذات حاصل کرنے سے محروم ہیں۔ 32 اضلاع میں 11 لاکھ سے زائد کسانوں کو پٹہ دار پاس بک جاری نہیں کئے گئے ۔ رعیتو بندھو کے تحت بمشکل 50 فیصد کسانوں کو 6 ماہ تک امدادی رقم جاری کی گئی ۔ ریونیو ڈپارٹمنٹ سے عوام اور کسان سخت ناراض ہیں۔ حکومت نے آج تک عبداللہ پور میٹ تحصیلدار کے قتل کی وجوہات کا انکشاف نہیں کیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ ریونیو ڈپارٹمنٹ میں کرپشن عروج پر ہے اور کسانوں کی اراضیات کو خانگی افراد کے نام پر منتقل کیا جارہا ہے۔