پلاریڈی حلقہ میں یوم کسان پروگرام کا انعقاد، ایم ایل سی کے کویتا کا خطاب
کاماریڈی۔ 4 جون ( سیاست دسٹرکٹ نیوز) رکن قانون ساز کونسل کے کویتا نے آج کاماریڈی ضلع کے یلاریڈی حلقہ کے پدمجا واڑی میں یوم کسان پروگرام میں شرکت کی ۔ رکن اسمبلی سریندر صدر اُردو اکیڈیمی ایم کے مجیب الدین ، ضلع پریشد چیرمین شوبھا و دیگر قائدین کے ہمراہ پروگرام میں شرکت کی ۔ اس موقع پر منعقدہ جلسہ سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ علیحدہ ریاست تلنگانہ کے قیام کے بعد تلنگانہ ایک ماڈل اسٹیٹ بن گیا ۔ تلنگانہ کے قیا م سے قبل کسانوں کو نظر انداز کیا جاتا تھا جس کی وجہ سے کسان خودکشی کی طرف مائل ہورہے ہیں ۔ برقی کی قلت ، تخم کی قلت ، نقل تخم کو سربراہ کیا جاتا تھا ، مشن کاکتیہ کے ذریعہ تالابوں کی کشادگی ، کالیشورم کے 22 پیاکیج کو عنقریب شروع کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ تلنگانہ ماڈل قرار دیا۔ 80 میٹر نیچے ندی کے پانی کو 610 میٹر اوپر اٹھاتے ہوئے 65 لاکھ کسانوں کو 65لاکھ کروڑ روپئے خرچ کرتے ہوئے کسانوں کو سرمایہ کاری طور پر فراہم کیا گیا ۔ اور 5لاکھ انشورنس رعیتو بیمہ کے تحت دیا جارہا ہے اور ہر کسان کی آبی ضرورتوں کو پورا کیا جارہا ہے ۔ تلنگانہ کے کسانوں کو پلکوں پر بٹھا کر سہولتیں فراہم کرنا ہی تلنگانہ کا ماڈل ہے اور آئندہ آنے والے دنوں میں ملک بھر میں یہی ماڈل کی عمل آوری کی جائے گی ۔ کے کویتا نے کہا کہ چیف منسٹر چندر شیکھر رائوکے جدوجہد کے نتیجہ میں تلنگانہ کے زرعی شعبہ کو ترقی حاصل ہوئی ہے ۔ تلنگانہ بھر میں یوم کسان مناتے ہوئے تہوار کے طور پر منایا جارہا ہے جو دور میں زرعی شعبہ کو نظر انداز کیا جاتا تھا آج زرعی شعبہ کو بہتر ہی سمجھا جارہا ہے ۔ تلنگانہ کے کسانوں کی ترقی ملک بھر میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے اور کسانوں کو قرضوں سے پاک کرتے ہوئے سرمایہ دار بنایا گیا ۔ چیف منسٹر چندر شیکھر رائو کسانوں کو مستحکم بنانے کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات کئے۔ اس موقع پر اسپیکر اسمبلی پوچارام سرینواس ریڈی نے بھی مخاطب کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے انجام دئیے جانے والے پروگراموں کی تفصیلی طور پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ کاشت کیلئے صرف تخم ہی کافی نہیں ہے ۔اس کیلئے برقی کی سربراہی ، آبی سہولتوں کی فراہمی اور دیگر سہولتو ںکی ضرورت ہے ۔ اس موقع پر اُردو اکیڈیمی چیرمین مجیب الدین ، فوڈ کمیٹی چیرمین راجیو ساگر و دیگر بھی موجو د تھے ۔