کسانوں کی تائید میں بند کامیاب اور پُرامن

   

کانگریس، تلگودیشم اور کمیونسٹ پارٹی اراکین و قائدین کی ریالی

عادل آباد۔ مرکزی حکومت کی جانب سے کسانوں پر عائد کردہ جدید سیاہ قانون کی مخالفت کرتے ہوئے مختلف سیاسی جماعتوں کی جانب سے ’ بند ‘ منایا گیا جس کے پیش نظر عادل آباد میں بند کامیاب اور پُرامن رہا۔ مرکزی حکومت کی کسان دشمن پالیسی کے خلاف زراعت پیشہ افراد کی تائید و حمایت میں عادل آباد کے تجارت پیشہ افراد نے رضاکارانہ طور پر صبح کی اولین ساعتوں سے اپنی حسب معمول مصروفیات کو ترک کرتے ہوئے اپنی اپنی دکانات کوجہاں ایک طرف بند رکھا وہیں دوسری طرف ایک یوم قبل ساجد خان کانگریس پارٹی ضلع صدر کی قیادت میں ایک ریالی نکالی گئی جو شہر کے مختلف شاہراہوں سے گشت کرتے ہوئے دکانات بند رکھنے کی تجارت پیشہ افراد سے خواہش کی تھی۔ آج بند کے موقع پر بی جے پی مردہ باد، مودی ہٹاؤ دیش بچاؤ، جیسے نعرے بلند کرتے ہوئے کانگریس ، کمیونسٹ پارٹی، تلگودیشم سے تعلق رکھنے والے اراکین و قائدین موٹر سیکل کے ذریعہ ایک ریالی کی شکل میں شاہراہوں پر گشت کررہے تھے۔ بعد ازاں میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے ساجد خاں نے مرکزی حکومت پر الزام عائد کیا کہ کسان اپنے تحفظ کی خاطر جاری رکھے ہوئے احتجاجی ہڑتال میں زائد از 300 کسانوںکی موت واقع ہوچکی ، تقریباً تین ماہ سے جاری کسانوں کا احتجاج بارش اور سرما کے موسم کی تبدیلی کا لحاظ کئے بغیر جاری ہے اس کے باوجود مرکزی حکومت کسانوں کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے موقف پر اٹل ہے۔ پٹرول ، ڈیزل اور پکوان گیاس کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے باعث عام افراد کی زندگی پر کافی اثر ہورہا ہے۔ ایندھن کی قیمتوں میں اضافہ کے باعث اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے۔ اس احتجاج میں کمیونسٹ پارٹی قائدین بنڈی دتاتریا، پربھاکر ریڈی، راگھولو، ناگیش، ملیش، راہول، راجہ ریڈی، ایم اے شکیل، کلیم احمد، راجو، جابر احمد، افروز، آفتاب خان و دیگر موجود تھے۔