انتخابی وعدوں سے انحراف ، کسانوں کی زندگی سے کھلواڑ، چیف منسٹر کو ریونت ریڈی کا مکتوب
حیدرآباد ۔12۔ فروری (سیاست نیوز) کانگریس رکن پارلیمنٹ اے ریونت ریڈی نے چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کو مکتوب روانہ کرتے ہوئے کسانوں سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے متعارف کی گئی رعیتو بندھو اسکیم ، الیکشن اسکیم میں تبدیل ہوچکی ہے۔ ٹی آر ایس نے کسانوں کی تائید حاصل کرنے کے لئے رعیتو بندھو اسکیم کا اعلان کیا لیکن الیکشن کے بعد اسکیم پر عمل آوری روک دی گئی ۔ 50 فیصد سے زائد کسان ابھی بھی رعیتو بندھو اسکیم کے فوائد سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مسائل کے حل کیلئے فارمرس کوآرڈینیشن کمیٹی تشکیل دی گئی لیکن وہ سیاسی بازآبادکاری کا مرکز بن چکی ہے ۔ انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ کسانوں کیلئے اقل ترین امدادی قیمت کا جلد اعلان کرے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے ساتھ کئے گئے وعدوں کی تکمیل کیلئے بجٹ میں مناسب فنڈس مختص کئے جائیں۔ اگر حکومت وعدوں کی تکمیل میں ناکام رہتی ہے تو کسان متحدہ طور پر جدوجہد کی تیاری کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے قرض معافی اسکیم پر عمل آوری کا آج تک آغاز نہیں ہوا ۔ اسمبلی انتخابات سے قبل اسکیم کا اعلان کیا گیا تھا لیکن ایک بھی کسان کا ایک روپیہ معاف نہیں ہوا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کسانوں کی خودکشی کے معاملہ میں تلنگانہ ریاست ملک میں تیسرے مقام پر ہے۔ حکومت کی غلط پالیسیوں اور وعدوں کی تکمیل میں ناکامی کے سبب خودکشی کے واقعات پیش آرہے ہیں ۔ نیشنل کرائم بیورو ریکارڈ کے اعداد و شمار کے مطابق مہاراشٹرا اور کرناٹک کسانوں کی خودکشی کے معاملہ میں پہلے اور دوسرے نمبر پر ہے۔ گزشتہ 6 برسوں میں تلنگانہ میں 5912 کسانوں نے خودکشی کی۔ روزانہ کم از کم تین کسان خودکشی کر رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کسانوں کی زندگی سے کھلواڑ کر رہی ہے۔ ووٹ حاصل کرنے کیلئے کسانوں کو ہتھیلی میں جنت دکھائی گئی لیکن برسر اقتدار آتے ہی انہیں نظرانداز کردیا گیا ۔ حضور نگر اسمبلی حلقہ کے ضمنی چناؤ میں کامیابی صرف ایک حلقہ میں رعیتو بندھو اسکیم پر عمل کیا گیا ۔ فارمرس کوآرڈینیشن کمیٹی کے صدرنشین کی حیثیت سے انتخابات میں ناکام قائدین کو مقرر کیا جارہا ہے۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ بہت جلد کسانوں کی تنظیموں کا اجلاس منعقد کرتے ہوئے حکومت کے خلاف احتجاجی لائحہ عمل تیار کیا جائے گا۔