گورنر سے آج کُل جماعتی وفد کی نمائندگی، جنتر منتر پر دھرنے کا منصوبہ
حیدرآباد۔/28نومبر، ( سیاست نیوز) کانگریس پارٹی کی جانب سے کسانوں کی تائید میں دھرنا چوک پر دو روزہ احتجاج کا آج شام اختتام عمل میں آیا۔ صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی اور رکن پارلیمنٹ کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کی دو روزہ بھوک ہڑتال کو سینئر کانگریسی قائد جانا ریڈی نے جوس پلا کر ختم کرایا۔ کسان کانگریس کی جانب سے منعقدہ اس احتجاجی پروگرام کی خصوصیت یہ رہی کہ ریونت ریڈی، کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کے علاوہ دیگر سینئر قائدین نے اندرا پارک کے احتجاجی ٹینٹ میں رات گذاری۔ رات بھر ریاست کے مختلف علاقوں سے کانگریس کارکنوں کی آمد کا سلسلہ جاری رہا۔ ریونت ریڈی اور کومٹ ریڈی وینکٹ ریڈی کی بھوک ہڑتال سے اظہار یگانگت کیلئے کسان تنظیموں اور اپوزیشن جماعتوں کے قائدین پہنچے۔ تلنگانہ جنا سمیتی کے صدر پروفیسر کودنڈا رام کے علاوہ سی پی آئی ایم ایل قائد جی نرسیا، رکن اسمبلی سیتکا، سابق رکن راجیہ سبھا وی ہنمنت راؤ، رکن اسمبلی ڈی سریدھر بابو، کسان کانگریس کے آل انڈیا نائب صدر نشین ایم کودنڈا ریڈی، رکن کونسل جیون ریڈی، مہیلا کانگریس کی صدر سنیتا راؤ اور دیگر قائدین نے اظہار یگانگت کیا۔ اس موقع پر کسانوں کے مطالبات کے حق میں قراردادیں منظور کی گئیں۔ صدر پردیش کانگریس ریونت ریڈی نے اختتامی خطاب میں مرکز اور ریاست کو سخت تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی خریدی کے مسئلہ پر مرکز سے تیقن حاصل کرنے میں ٹی آر ایس حکومت ناکام ہوچکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ دھان کی پیداوار اور زراعت کے بارے میں معلومات کی کمی رکھنے والے وزراء کو دہلی روانہ کیا گیا جو کہ لاحاصل ثابت ہوا۔ انہوں نے کہا کہ کے ٹی آر اور محمود علی جیسے وزراء کو دھان کی خریدی کے بارے میں کچھ بھی پتہ نہیں ہے۔ انہوں نے ریمارک کیا کہ محمود علی شاید اس بات سے بھی واقف نہیں کہ دھان موسی ندی میں اُگائی جاتی ہے یا پھر تالاب کے کنارے۔ انہوں نے کہا کہ آئندہ 45 دنوں میں دھان کی خریدی اہمیت کی حامل رہے گی۔ انہوں نے کہا کہ چیف منسٹر اور ریاستی وزراء نئی دہلی روانہ ہوئے تھے لیکن وہاں دعوت کھانے کے بعد حیدرآباد واپس ہوگئے۔ دہلی میں قیام کے دوران کے آر سریش ریڈی نے دعوت کا اہتمام کیا تھا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ چیف منسٹر نے وزیر اعظم نریندر مودی سے ملاقات کا وقت بھی نہیں مانگا۔ اگر انہیں کسانوں کے مسائل سے دلچسپی ہوتی تو وہ وزیراعظم سے ملاقات کرتے۔ کسانوں کی موجودہ ابتر حالت کیلئے کے سی آر ذمہ دار ہیں۔ ریونت ریڈی نے اعلان کیا کہ کانگریس پارٹی کسانوں کے حق میں فیصلہ کن جدوجہد کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں کسانوں کے مسائل کو شدت کے ساتھ اٹھایا جائے گا۔ اس کے علاوہ کُل جماعتی قائدین کا ایک وفد ریاستی گورنر ڈاکٹر ٹی سوندرا راجن سے 29 نومبر کو نمائندگی کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ نئی دہلی کے جنتر منتر پر 9 اور 13 ڈسمبر کے درمیان دھرنے کا منصوبہ ہے۔ راہول گاندھی اور پرینکا گاندھی کو دھرنے میں مدعو کیا جائے گا۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ کے سی آر کو فی ایکر ایک کروڑ روپئے کی آمدنی حاصل ہورہی ہے لیکن انہیں کسانوں کے نقصانات کی کوئی فکر نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ٹی آر ایس اور بی جے پی کسانوں کی زندگی سے کھلواڑ کررہے ہیں۔ ٹی آر ایس اور بی جے پی کو آئندہ انتخابات میں کسانوں کی برہمی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہوں نے کسانوں سے اپیل کی کہ وہ کانگریس کے ایجی ٹیشن میں شامل ہوجائیں۔ر