کسانوں کے خلاف مقدمات ، حکومت کا سنگین جرم

   

سیاہ زرعی قوانین ، فوری واپس لینے کا مطالبہ ، نارائن پیٹ میں ریالی ، سی پی آئی قائدین کا خطاب

نارائن پیٹ ۔ مرکز میں نریندر مودی حکومت کو چاہئے کہ کارپوریٹ زرعی قوانین اور بجلی ترمیمی بل کو فوری غیر مشروط طور پر منسوخ کرے ۔ جو سرمایہ داروں ، ملٹی نیشنل کارپوریشنوں کیلئے لایا گیا ہے ۔ تلنگانہ اسٹیٹ فارمر اسوسی ایشن کے ریاستی قائد مسٹر پربھولنگم اور مسٹر ٹی نارائنا نے نارائن پیٹ میں آج سی پی آئی ( ایم ) کی ریاستی سطح پر کسان یونیونوں کی کسان مہم ریالی میں شرکت کرتے ہوئے ان خیالات کا اظہار کیا ۔ ان قائدین نے کہا کہ نریندر مودی حکومت نے پارلیمانی جمہوری نظام کا احترام کئے بغیر زراعت سے متعلق کالے قانون کو نافذ کیا ہے ۔ جو کم از کم پارلیمنٹ میں زیر بحث بھی نہیں لایا گیا ۔ انہوں نے کہا کہ کالے قانون سے ملک میں 80 فیصد سے زائد چھوٹے کاشت کاروں پر اثر پڑے گا ۔ ان غریب کسانوں کو جو دو ایکر ، تین ایکر اراضی کے مالک ہیں ان کی زمینات سے ہاتھ دھونا پڑے گا ۔ انہوں نے حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ جو کسان 70 دنوں سے قومی دارالحکومت دہلی مرکز میں ملک کے عوام کے مفاد میں احتجاج کر رہے ہیں ۔ جھوٹے پروپگنڈے کے سہارے بدنام کرانے کی کوشش کر رہی ہے ۔ اقوام متحدہ سمیت دنیا کے متعدد ممالک کے صدور نے ملک کے عوام سے اظہار یکجہتی کا اعلان کیا ہے ۔ ملک کو خوراک فواہم کرنے والے کسانوں پر مرکزی حکومت تحریک ڈاون جاری رکھا ہے ۔ انہو ںنے کہا کہ یوم جمہوریہ کے دن بھی کسانوں کو پرامن احتجاج کرنے سے روک کر اور ان کے خلاف مقدمات دائر کرکے حکومت نے سنگین جرم کا ارتکاب کیا ہے ۔ اس ریالی اور اجلاس میں سی پی آئی کے ریاستی قائدین وینکٹ رام ریڈی ، بی نرسیا ، سرینواس، بالرام ، نرسمہا ، کونڈیا ، سائی کمار ، کاشی ناتھ اور دیگر شریک تھے ۔