کسانوں کے ساتھ کھلواڑ کا کے سی آر پر الزام

   

کوہیر میں گھر گھر مہم، کانگریسی قائدین کا صحافیوں سے خطاب
کوہیر۔/21 اکٹوبر، ( سیاست ڈسٹرکٹ نیوز) سید ریاض الدین سنگل ونڈو چیرمین بلال پور سوسائٹی ، راجیا سابق سرپنچ موضع گڈگیارپلی، محمد اشرف علی سابق کوآپشن ممبر کے علاوہ دیگر کانگریس پارٹی قائدین کے ہمراہ کوہیر منڈل کے موضع دگوال میں گھر گھر کانگریس پارٹی پروگرام کے تحت انتخابی مہم کا آغاز کیا۔ بعد ازاں کویلی چوراستہ پر اخباری نمائندوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ شریمتی سونیا گاندھی صدر آل انڈیا کانگریس پارٹی ملکارجن کھرگے نے تلنگانہ میں اپنے پارٹی کے انتخابی منشور میں تلنگانہ کی عوام کیلئے جو 6 ضمانتیں پیش کی ہیں ہر حال میں عمل آوری ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ تلنگانہ میں کے سی آر حکومت سے عوام عاجز آچکی ہے اور کسانوں کے ساتھ کھلواڑ کیا۔ ایک لاکھ روپئے کسانوں کے قرض معافی کا اعلان کیا لیکن ان کے قرض کو معاف نہیں کیا گیا کیونکہ کوہیر منڈل میں 2018 وقف گزٹ میں 6 ہزار سے زائد کسانوں کی اراضی کو دھوکے سے شامل کردیا ہے جبکہ گذشتہ 70 سال سے ان زمینات پر کاشت کرتے ہوئے آرہے ہیں۔ موضع دگوال میں 500 ایکر اراضی محکمہ جنگلات اور سرکاری زمین ہونے کا دعویٰ کررہی ہے اس کا مسئلہ بھی تعطل کا شکار ہے اور موضع ماچرریڈی بھی اس طرح 4822 ایکر اراضی زیر التواء ہے۔ کئی مرتبہ رکن اسمبلی کے مانک راؤ کو توجہ دلائی گئی ہے لیکن آج اراضیات کا مسئلہ جوں کا توں ہے۔ انہوں نے رکن اسمبلی ظہیرآباد کے مانک راؤ حلقہ کے عوامی مسائل حل کرنے میں پوری طرح ناکام ہوگئے ہیں۔ انہوں نے ظہیرآباد کی عوام سے خواہش کی ہے کہ 30 نومبر کو ہونے والے اسمبلی کے انتخابات میں کانگریس پارٹی کے امیدوار ڈاکٹر اے چندر شیکھر کو کامیاب بنانے کی خواہش کی ہے۔ اس موقع پر محمد عبدالوحید سابق ڈپٹی سرپنچ، بی نرسملو، بھگولہ نرسملو کے علاوہ دیگر موجود تھے۔