کسانوں کے قرض معافی کا آغاز ‘6 ہزار 98کروڑ جاری

   

تلنگانہ دیگر ریاستوں کیلئے مثال ۔ پہلے مرحلہ میں 11 لاکھ کسانوں کو فائدہ ۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی کا اعلان

حیدرآباد۔18جولائی (سیاست نیوز) کسانو ںکی فلاح و بہبود کے معاملہ میں تلنگانہ ملک کی دیگر ریاستوں کیلئے مشعل راہ بن چکا ہے اور جو لوگ گجرات یا کسی اور ماڈل کی بات کیا کرتے تھے وہ اب کسانوں کی ترقی و فلاح و بہبود کے معاملہ میں تلنگانہ ماڈل پر عمل آوری کریں گے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے آج زرعی قرضہ جات کی معافی کی اسکیم کا آغاز کرکے ویڈیو کانفرنس میںاضلاع میں کسانوں سے بات کی اور کہا کہ حکومت کی جانب سے آج حسب وعدہ 6ہزار98 کروڑ روپئے کسانوں کے کھاتوں میں منتقل کرکے ان کے قرض معاف کرنے کی اسکیم پر عمل آوری کا آغاز کردیا ہے اورپہلے مرحلہ میں 11 لاکھ کسانوں کو اس کا فائدہ پہنچے گا۔ انہوں نے بتایا کہ حکومت سے جاریہ ماہ کے اواخر میں ورنگل میں 5لاکھ کسانوں کے ساتھ اظہار تشکر کیلئے جلسہ منعقد کیا جائیگا اور اس میں راہول گاندھی کو مدعو کرنے کا منصوبہ ہے۔ بتایاجاتا ہے کہ آئندہ دو یوم میں چیف منسٹر دہلی کا دورہ کرکے راہول گاندھی سے ملاقات کریں گے اور انہیں حکومت کے اس فیصلے سے واقف کرواکر جلسہ میں شرکت کیلئے دعوت دیں گے۔ چیف منسٹر نے کسانوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کے 16سالہ سیاسی سفر میںیہ سب سے اہم دن ہے اور وہ اس موقع پر جذباتی ہورہے ہیں کیونکہ انہوں نے جو خواب دیکھا تھا وہ اب پورا ہونے جا رہا ہے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے کہا کہ 15 اگسٹ سے قبل کسانوں کے 2 لاکھ تک کے قرض کی معافی کے عمل کو مکمل کرلیا جائیگا۔انہوں نے بی آر ایس رکن اسمبلی و سابق وزیر ہریش راؤ کے استعفیٰ کے چیالنج کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ کوئی استعفیٰ دے لیکن دروغ گوئی اور گمراہ کن اطلاعات پھیلانے سے گریز کرنا چاہئے ۔ انہو ںنے بتایا کہ کچھ لوگ کسانوں کے قرض کی معافی میں گمراہ کن معلومات پھیلاکر کسانوں میں بے چینی پیدا کر نے کی کوشش کر رہے تھے ۔ ریونت ریڈی نے کہا کہ تلنگانہ کے 4کروڑ عوام سے کئے گئے وعدہ کو آج پورا کیا گیا ۔ انہوں نے بتایا کہ پیشرو حکومت نے ریاست کے کسانوں کو بدحال بنا دیا تھا اور سونیا گاندھی نے تلنگانہ کسانوں کی بدحالی سے آگہی کے بعد جو وعدہ کیا تھا اسے پورا کیا جاچکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے قرض معافی کی اس اسکیم پر عمل آوری تاریخی دن ہے اور ان کی حکومت کسانوں کی خوشحالی کے وعدہ کو پورا کرنے میں کوئی کسر باقی نہیں رکھے گی۔3