کسانوں کے مسئلہ پر اپوزیشن متحد نہیں

   

کانگریس داخلی انتشار کا شکار ، راہول گاندھی مرکز سے تنہا مقابلہ کررہے ہیں

نئی دہلی : کسانوں کے مسئلہ پر ایسا معلوم ہوتا ہے کہ اپوزیشن میں اتحاد نہیں ہے۔ مودی حکومت کا گھیراؤ کرنے کیلئے اپوزیشن کمزور نظر آرہی ہے۔ کسانوں کا احتجاج گزشتہ 45 دن سے جاری ہے۔ دہلی کی سرحدوں پر شدید سردی اور بارش کے درمیان میں کسان اپنے مطالبات کو منوانے کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں۔ اس سے پہلے یو پی اے حکومت کے خلاف انا ہزارے نے بھوک ہڑتال شروع کی تو بی جے پی نے یو پی اے حکومت کا زبردست گھیراؤ کیا تھا۔ یو پی اے کو لوک پال کے تعلق سے کئے جانے والے مطالبات قبول کرنے کیلئے مجبور کردیا گیا تھا، لیکن اس مرتبہ اپوزیشن کسانوں کے مسئلہ پر حکومت کو جھکانے میں ناکام ہے۔ اپوزیشن اس قابل نہیں ہے کہ وہ مودی حکومت کو سبق سکھا سکے اور کسانوں کے مسئلہ کو اہم موقع سمجھ کر اس سے استفادہ کرسکے۔ جہاں تک کانگریس کا سوال ہے، یہ پارٹی داخلی بحران کا شکار ہے۔ پارٹی اپنی قیادت کا مسئلہ بھی حل نہیں کرسکی۔ شیوسینا نے مودی حکومت پر تنقید کرنے کیلئے اپنے ترجمان اخبار ’’سامنا‘‘ کا سہارا لیا ہے جس میں اخبار نے راہول گاندھی کی ستائش کی ہے، وہ اکیلے ہی مودی حکومت سے مقابلہ کررہے ہیں۔ پنجاب اور ہریانہ میں کانگریس اول دستہ موقف رکھتی ہے، وہاں پر وہ زرعی قوانین کی مخالفت کررہی ہے جبکہ اترپردیش میں کانگریس جہاں پر کمزور ہے، وہاں سماج وادی پارٹی اور بہوجن سماج پارٹی کی جانب سے کوئی تحریک شروع نہیں کی گئی۔ اس ریاست میں دونوں پارٹیوں (ایس پی، بی ایس پی) کو مضوط موقف حاصل ہے۔ بعض گوشوں نے راہول گاندھی پر تنقید کی ہے کہ وہ مودی حکومت کے خلاف اپوزیشن کو متحد کرنے میں ناکام ہیں۔