کسانوں کے مطالبات پورے ہونے تک بھوک ہڑتال جاری رہے گی : دلیوال

   

چندی گڑھ: پنجاب کے کسان رہنما جگجیت سنگھ دلیوال نے منگل کو کہا کہ وہ موت تک اپنی بھوک ہڑتال رکھیں گے جب تک کہ مرکزی حکومت کسانوں کے مطالبات کو قبول نہیں کر لیتی، بشمول فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت (ایم ایس پی ) کی قانونی ضمانت۔ دلیوال نے کھنوری احتجاجی مقام پر میڈیا کو بتایا کہ پورے ملک کو ایم ایس پی کی ضرورت ہے۔ وضاحت کیے بغیر، انہوں نے کہا کہ پنجاب کو اپنے زیر زمین پانی کی سطح کو بچانے کے لیے ایم ایس پی کی بھی ضرورت ہے۔ مرکزی حکومت کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے مشتعل کسانوں کو 14 فروری کو چندی گڑھ میں ایک میٹنگ کے لیے مدعو کیا تھا تاکہ 18 جنوری کو ان کے مطالبات پر تبادلہ خیال کیا جا سکے جس کے بعد دلیوال نے طبی امداد لینا شروع کر دی لیکن اپنی بھوک ہڑتال ختم نہیں کی۔ سمیوکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) کے کنوینر دلیوال گزشتہ سال 26 نومبر سے کھنوری سرحد پر فصلوں کے لیے کم از کم امدادی قیمت کی قانونی ضمانت سمیت مختلف مطالبات پر غیر معینہ مدت کے لیے بھوک ہڑتال کر رہے ہیں۔ کسان رہنما نے تحریک کی حمایت کرنے پر کسانوں اور مزدوروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کسان فورمز – سمیکت کسان مورچہ (غیر سیاسی) اور کسان مزدور مورچہ – نے مرکز کے اعلیٰ سطحی وفد سے درخواست کی تھی کہ وہ دعوت نامہ موصول ہونے کے بعد طبی امداد حاصل کرے۔ 14 فروری کو ملاقات ہوئی جس کے بعد انہوں نے یہ امداد قبول کر لی۔ انہوں نے کہاکہ میں نے صرف طبی مدد لی۔ (اس کے بعد) الٹی بند ہوگئی۔ میری بھوک ہڑتال جاری ہے اور یہ اس وقت تک جاری رہے گی جب تک حکومت ہمارے مطالبات کو پورا نہیں کرتی۔ 14 فروری کی میٹنگ میں شرکت کے حوالے سے دلیوال نے کہا کہ ہر کوئی چاہتا ہے کہ وہ شرکت کریں مگر صحت اس کی اجازت نہیں دے رہی ہے۔ میرے پاس جانے کی طاقت نہیں ہے۔