حکومت منڈیوں کو ختم کرنے کوشاں ۔ کسانوں کی آمدنی گھٹ گئی۔ ترجمان کانگریس کی پریس کانفرنس
نئی دہلی: کانگریس نے کہا ہے کہ کسانوں کے ساتھ ناانصافی ہورہی ہے اور حکومت ان کے جائز مطالبات کو نہیں سن رہی ہیں ، اس لئے پارٹی 27 ستمبر کو کسانوں کے بھارت بند کی حمایت کرے گی۔کانگریس ترجمان گورو ولّو نے آج یہاں پارٹی ہیڈ کوارٹرس میں منعقدہ پریس کانفرنس میں کہا کہ حکومت منڈیوں کو ختم کررہی ہے اور زرعی قوانین کے ذریعہ کسانون کو تباہ کرنے کے منصوبے پر کام کررہی ہے اس لئے کانگریس کسانوں کے ساتھ کھڑی ہے اور ان کے بھارت بند کی حمایت کرکے اسے کامیاب بنانے کے لئے پرزور کوشش کرے گی۔ترجمان نے کہا کہ حکومت کسانوں کو نقصان پہنچانے کی اپنی پالیسی پر بضد ہے اور وہ کسانون سے بات تک نہیں کررہی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ احتجاجی کسانوں کے ساتھ حکومت نے جنوری سے اب تک کوئی بات نہیں کی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اس حکومت نے گیہوں پر اقل ترین امدادی قیمت 40 پیسے فی کلو گرام بڑھائی ہے جبکہ وزیراعظم نریندر مودی جب گجرات کے وزیراعلی تھے تو وہ ایم ایس پی کو قانونی درجہ دینے کی بات کرتے تھے لیکن آج وہ مکر رہے ہیں۔ ترجمان نے کہا کہ مودی حکومت کسانوں کی بہبود کی بات تو کرتی ہے لیکن اصلیت یہ ہے کہ اس کے دور اقتدار میں کسانوں کے بحران میں مسلسل اضافہ ہورہا ہے ۔ جبکہ کورونا کے وقت کسانوں نے تین فیصد کی بڑھوتری کے ذریعہ ملک کی معاشی پوزیشن کو مضبوط بنانے کا کام کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ کسانوں کی بہبود کی بات کرنے والی مودی حکومت میں گزشتہ سات برسوں کے دوران زراعت پر لاگت میں 25 ہزار روپئے کا اضافہ ہوا ہے اور کسان کی یومیہ آمدنی 27 روپئے رہ گئی ہے ۔ترجمان نے کہا کہ کسانوں کی آمدنی 14۔2013 میں 48 فیصد تھی جو اب گھٹ کر 38 فیصد رہ گئی ہے ۔ اسی طرح کسانوں پر قرض 13۔2012 میں 47000 روپئے تھا جو آج فی کسان بڑھ کر 74121 روپئے تک پہنچ گیا ہے ۔