معاشی بحالی شدید متاثر ہونے اسوچم اور سی آئی آئی کا انتباہ ، کسان اپنے عزائم میں اٹل
نئی دہلی : ہندوستانی صنعت کے اداروں اسوچم اور سی آئی آئی نے کسانوں کی جانب سے متنازعہ زرعی قوانین کے خلاف جاری احتجاج پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ قوم کو روزانہ 3,500 کروڑ کا نقصان بھگتنا پڑرہا ہے۔ اسوچم نے منگل کو کہاکہ احتجاجوں سے خطہ کی ایک دوسرے سے مربوط معیشتوں کو کرارا جھٹکہ لگا ہے۔ روزانہ 3000 تا 3500 کروڑ روپئے کا تخمینہ برداشت کرنا ہندوستان کی موجودہ معاشی حالت کے لئے نہایت منفی تبدیلی ہے۔ اس درمیان کسان قائدین نے متنازعہ زرعی قوانین پر اپنا موقف سخت کرتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کو ان قوانین کو منسوخ کرنے پر مجبور کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ چہارشنبہ کو دہلی اور نویڈا کے درمیان چھلہ سرحد پر راستہ مکمل روک دیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ کسان یونینیں بات چیت سے فرار نہیں ہورہی ہیں لیکن حکومت کو ان کے واجبی مطالبات پر دھیان دینا پڑے گا۔ اسوچم نے اپنے تخمینوں کے ذریعہ بتایا کہ کسانوں کا احتجاج بیسویں دن میں داخل ہوچکا ہے۔ اِس کے نتیجہ میں ٹرانسپورٹ میں بُری طرح خلل پڑا ہے اور سپلائی چین بھی متاثر ہورہی ہے۔ اِس کی وجہ سے پہلے سے بدحال معیشت کی بحالی بہت مشکل ہوجائے گی۔ انڈسٹری کے دیگر نمایاں ادارے سی آئی آئی نے کہاکہ جاریہ احتجاج سے ہندوستان کے کئی حصوں میں غذائی اجناس اور روز مرہ کی دیگر اشیاء کی سپلائی متاثر ہورہی ہے اور بعض علاقوں میں موقوف ہوگئی ہے۔ اِس کا معیشت پر بُرا اثر پڑرہا ہے جس کے نتائج مستقبل قریب میں ظاہر ہوں گے۔ دہلی ۔ این سی آر، پنجاب، ہریانہ، اترپردیش اور راجستھان جیسی شمالی ریاستوں میں کئی مقامات پر راستے روک دیئے گئے ہیں، ٹریفک کا بہاؤ متاثر ہوا ہے۔