نئی دہلی ۔ ہندوستان نے آج کناڈا کے ہائی کمشنر نادر پٹیل کو دفتر خارجہ میں طلب کیا اور کہا کہ وزیر اعظم کناڈا جسٹن ٹروڈیو نے اپنی کابینہ میں ہندوستان کے کسانوں کے احتجاج پر جو ریمارکس کئے ہیں وہ ملک کے داخلی معاملات میں ناقابل قبول مداخلت کے مترادف ہیں اور اگر اس طرح کے بیانات کاسلسلہ جاری رہتا ہے تو اس سے باہمی تعلقات پر سنگین منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ وزیر اعظم کناڈا جسٹن ٹروڈیو نے ہندوستان میں کسانوں کے احتجاج کی تائید کرتے ہوئے کہا تھا کہ کناڈا پرامن احتجاجوں کی مدافعت کرنے ہمیشہ تیار رہے گا اور انہوں نے ہندوستان میں احتجاج کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا تھا ۔ دفتر خارجہ نے آج ایک بیان میں کہا کہ کناڈا کے ہائی کمشنر کو وزارت خارجہ میں طلب کیا گیا تھا اور انہیں مطلع کیا گیا کہ وزیر اعظم کناڈا کے جو ریمارکس ہیں اور کناڈا کے کچھ وزراء اور ارکان پارلیمنٹ نے کسانوں کے احتجاج پر جو بیانات دئے ہیں وہ ہندوستان کے داخلی معاملات میں ناقابل قبول مداخلت کے مترادف ہیں۔ یہ بیانات اگر جاری رہتے ہیں تو اس سے باہمی تعلقات پر سنگین منفی اثرات مرتب ہوسکتے ہیں۔ کناڈا کے ہائی کمشنر کو ہندوستان کے سخت احتجاج سے واقف کروایا گیا ۔ وزارت نے واضح کیا کہ اس طرح کے بیانات باہمی تعلقات کیلئے ناقابل قبول ہیں اور اگر یہ جاری رہتے ہیں تو اس سے ہندوستان اور کناڈا کے مابین باہمی تعلقات متاثر ہوسکتے ہیں۔ وزارت نے کہا کہ کناڈا کے قائدین نے جو بیانات دے رہے ہیں ان سے ہندوستانی ہائی کمیشن اور قونصل خانہ کناڈا کے روبرو تخریب کار سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی بھی ہو رہی ہے ۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ہمیں امید ہے کہ کناڈا کی حکومت ہندوستانی سفارتی عملہ کی مکمل حمایت کو یقینی بنائے گی اور تخریب کار سرگرمیوں کو منقطی موقف فراہم کرنے کے بیانات سے کناڈا کے سیاسی قائدین گریز کریں گے ۔ منگل کو بھی وزارت نے وزیر اعظم کناڈا اور دوسرے قائدین کے بیانات پر شدید رد عمل ظاہر کیا تھا اور انہیں غیرضروری قرار دیا تھا ۔