کسان احتجاج کے مقام پر ہاتھ کٹی نعش دستیاب

   

ترن تارن : ہریانہ کے ضلع سونی پت میں کسانوں کے احتجاج کے مقام پر ایک نعش دستیاب ہوئی جس کا ایک ہاتھ کٹا ہوا پایا گیا۔ پولیس نے کہا کہ یہ نعش ایک دھاتی بیریکیڈ سے بندھی ہوئی تھی۔ اس کا ویڈیو سوشل میڈیا پلیٹ فام پر وائرل ہوا ہے۔ کانگریس نے اس واقعہ کی تحقیقات کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ جمہوریت میں تشدد کی کوئی جگہ نہیں ہونی چاہئے۔ بتایا گیا کہ وہ شخص سکھوں کی مقدس کتاب گروگرنتھ صاحب کی بیحرمتی کررہا تھا۔ اس پر شاید مشتعل افراد نے اسے ہلاک کردیا۔ ویڈیو میں نعش کو خون میں لت پت دیکھا جاسکتاہے اور اس کا بایاں ہاتھ قریب میں کٹا پڑا ہے۔ کانگریس کے علاوہ ہریانہ میں برسراقتدار بی جے پی اور مہاراشٹرا کی حکمران پارٹی شیوسینا نے بھی اس واقعہ پر شدید ردعمل ظاہر کیا ہے۔