نئی دہلی: دہلی کے ٹیکری بارڈر پر جس چھتری کے نیچے موبائل نمبر پورٹ کرنے کا کام چل رہا ہے، وہ ووڈافون-آئیڈیا یعنی ’وی آئی‘ کا ہے، اور اس چھتری کے اوپر جو بینر لگا ہے، اس پر ائیرٹیل کا لوگو بنا ہوا ہے۔ریلائنس جیو نے گزشتہ دنوں ’ٹرائی‘ کو خط لکھ کر شکایت کی ہے کہ ائیر ٹیل اور ووڈا-آئیڈیا کسان تحریک کی آڑ میں فائدہ اٹھا رہے ہیں اور غلط طریقے سے جیو کے صارفین کو اپنی طرف کھینچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ جیو کی اس شکایت کے بعد یہ صاف محسوس ہونے لگا ہے کہ وہ کسانوں کے ذریعہ جیو کی مصنوعات بائیکاٹ کیے جانے کے اعلان سے خوفزدہ ہے۔ اس کا خوف بلاوجہ بھی نہیں ہے کیونکہ دہلی کی سرحدوں پر جمع مظاہرین بڑی تعداد میں ’جیو‘ کا نمبر دوسری ٹیلی کام کمپنیوں میں ’پورٹ‘ کرا رہے ہیں۔’جیو‘ کا نمبر دوسری ٹیلی کام کمپنیوں میں پورٹ کرائے جانے کی تحقیق پر مبنی ایک رپورٹ ’اے بی پی نیوز‘ نے شائع کی ہے۔ اس میں صاف طور پر بتایا گیا ہے کہ کسانوں کے ذریعہ ’جیو‘ کے بائیکاٹ کا اثر زمینی سطح پر دیکھنے کو مل رہا ہے۔ یہ کام دیگر ٹیلی کام کمپنیوں کی سطح پر بھلے ہی نہیں ہو رہا، لیکن بیشتر افراد ’جیو‘ سے ائیرٹیل یا ووڈا-آئیڈیا پر ہی اپنا نمبر پورٹ کراتے ہوئے نظر آ رہے ہیں۔ اس کی وجہ یہی معلوم پڑتی ہے کہ ’جیو‘ کے بعد ائیرٹیل اور ووڈا-آئیڈیا ہی اچھے آفر دے رہی ہیں اور ان کی سروس بھی اچھی ہے۔دلچسپ بات یہ ہے کہ دہلی کے ٹیکری بارڈر پر جس چھتری کے نیچے موبائل نمبر پورٹ کرنے کا کام چل رہا ہے، وہ چھتری ووڈافون-آئیڈیا یعنی ’وی آئی‘ کا ہے۔ رپورٹ کے مطابق اس چھتری کے اوپر جو بینر ٹنگا ہوا ہے، اس پر ائیرٹیل کا لوگو بنا ہوا ہے اور بینر پر لکھا ہوا ہے ’’کسان تحریک کو کامیاب بناتے ہوئے جیو کے نمبر کا بائیکاٹ کر اپنا نمبر پورٹ کروائیں۔‘‘ اس سے ظاہری طور پر یہ ضرور لگتا ہے کہ ائیرٹیل اور ووڈا۔آئیڈیا کسان تحریک سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں اور ’جیو‘ کے صارفین کو اپنی طرف کھینچنا چاہتے ہیں، لیکن زمینی حقیقت یہ بھی ہے کہ کسان مظاہرین نے ’جیو‘ کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے سبھی سے اپیل کی تھی کہ اپنا نمبر دوسری کمپنیوں میں پورٹ کرائیں، اور اس کے لیے دیگر ٹیلی کام کمپنیوں نے ٹیکری بارڈر پر سہولت مہیا کر دی۔ گویا کہ کسانوں کو بھی آسانی ہوگئی اور ’جیو‘ کے حریفوں کو بھی فائدہ حاصل ہو گیا۔