کسان یونین سپریم کورٹ سے رجوع زرعی اصلاحات فائدہ مند ، عدالت کو مکتوب روانہ

   

نئی دہلی : کسانوں کی ایک یونین نے سپریم کورٹ سے رجوع ہوتے ہوئے نئے زرعی قوانین سے متعلق زیرالتواء معاملوں کی سماعت کرنے کی درخواست کی ہے۔ جن قوانین کے خلاف کئی کسان یونینس دہلی کی سرحدوں پر احتجاج کررہے ہیں۔ سپریم کورٹ سے رجوع ہونے والی کسان یونین نے کہا کہ یہ زرعی اصلاحات فائدہ مند ہیں۔ زرعی پیداوار میں اضافہ کے ساتھ آمدنی میں اضافہ ہوگا۔ سپریم کورٹ کو روانہ کردہ مکتوبِ درخواست میں کنزورٹیم آف انڈین فارمر اسوسی ایشن نے سپریم کورٹ پر زور دیا کہ وہ دیگر کسان اسوسی ایشنوں کو بھی اس معاملے میں اپنی رائے پیش کرنے اور مختلف فصلوں کو اگانے والے کسانوں کی نمائندگی کا موقع دیا جائے۔ چیف جسٹس ایس اے بوبڈے کی زیرقیادت بینچ نے اس معاملے کی سماعت 11 جنوری کو مقرر کی ہے۔ اس کے ساتھ نئے زرعی قوانین کو چیلنج کرتے ہوئے داخل کردہ درخواستوں کا بیاچ بھی شامل کیا گیا ہے جس میں دہلی کی سرحدوںپر احتجاج کرنے والے کسانوں سے متعلق مسائل بھی اٹھایا جائے گا۔ کسان یونین کی جانب سے چیف ایڈوائزر پی چھنگل ریڈی پیروی کررہے ہیں۔