مرکزی حکومت کا اہم فیصلہ، علیحدہ دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت نہیں، آئندہ ماہ سے عمل آوری
حیدرآباد 16 ستمبر (سیاست نیوز) مرکزی حکومت نے ایک نئی اسکیم متعارف کرائی ہے جس کے تحت تعلیمی اداروں میں داخلے سرکاری و خانگی شعبوں میں ملازمتیں یا پھر آدھار کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس وغیرہ بنانے کے لئے علیحدہ علیحدہ دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اب ان سب کیلئے ایک پیدائشی سرٹیفکٹ پیش کرنا کافی ہے۔ یہ ایک سرٹیفکٹ ہی کسی بھی چیز کیلئے بنیادی مصدقہ دستاویز ہوگا۔ اس پر یکم اکٹوبر سے عمل آوری ہوگی۔ جس کے بعد اب عوام کو مختلف کاموں کے لئے مختلف دستاویزات پیش کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ صرف برتھ سرٹیفکٹ ہی قابل قبول ہوگا۔ مرکزی حکومت نے اعلان کیا ہے کہ ترمیم شدہ رجسٹریشن آف برتھ اینڈ ڈیتھ (ترمیمی) ایکٹ 2023 ء یکم اکٹوبر سے نافذالعمل ہوگا۔ اس قانون کے مطابق اسکولس، کالجس میں داخلوں، ملازمتوں اور آدھار، ڈرائیونگ لائسنس وغیرہ کے لئے ایک ہی پیدائش سرٹیفکٹ کافی ہے۔ اس کے لئے رجسٹرار جنرل آف انڈیا شہریوں کی پیدائش اور اموات کا ڈیٹا بیس رکھتا ہے۔ ریاستی حکومت کے ذریعہ مقرر کردہ چیف رجسٹرار اور مقامی اداروں کے تحت کام کرنے والے رجسٹرار وقتاً فوقتاً لوگوں کی پیدائش اور اموات کی تفصیلات رجسٹرار جنرل آف انڈیا کو بھیجتے ہیں۔ ن