اساتذہ کی ایوارڈس تقریب، حکومت کے اقامتی اسکولوں کی ستائش
حیدرآباد۔2 ۔ اکتوبر ( سیاست نیوز) وزیر داخلہ محمد محمود علی نے کہا کہ تعلیم کسی بھی قوم کی ترقی کی ضامن ہوتی ہے۔ تعلیم کے بغیر کوئی بھی قوم ترقی کے مناظر طئے نہیں کرسکتی۔ دنیا میں وہی قوم ترقی کرتی ہے جس نے تعلیم کو اختیار کیا۔ وہ قومیں پسماندہ رہ گئیں جنہوں نے تعلیم سے دوری اختیار کی ۔ وزیر داخلہ آج حیدرآباد میں آئیڈیل ٹیچرس ایوارڈ پیشکشی تقریب سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ سماج میں اساتذہ کا رول اہمیت کا حامل ہے۔ اساتذہ کی محنت سے مستقبل کے ذمہ دار شہری تیار ہوتے ہیں۔ محمود علی نے کہا کہ ہر مذہب کے لئے عبادتگاہیں موجود ہیں لیکن اساتذہ کی عبادت گاہ اسکول ہوتے ہیں یعنی ان کی خدمات کسی عبادت سے کم نہیں۔ چیف منسٹر کے چندر شیکھر راؤ کمزور طبقات کی تعلیمی ترقی کے بارے میں ہمیشہ فکرمند ہیں اور انہوں نے ریاست میں مختلف طبقات کے لئے اقامتی اسکولوں کا جال بچھادیا ہے جس میں ہزاروں طلبہ زیر تعلیم ہیں۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ اقامتی اسکولوں میں معیاری تعلیم کے علاوہ کارپوریٹ اسکولوں کی طرز پر بنیادی سہولتیں فراہم کی گئیں۔ انہوں نے اساتذہ کو مشورہ دیا کہ وہ اپنی خدمات کے سلسلہ میں پابند ڈسپلن بنیں تاکہ طلبہ کیلئے مثال بن سکیں۔ ٹیچرس کو ایوارڈس دیا جانا ان کی خدمات کا اعتراف اور ان کی حوصلہ افزائی کی طرح ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایوارڈس شخصیت کی بنیاد پر نہیں بلکہ ان کی محنت اور خدمات کے عوض دیا جارہا ہے ۔ انہوں نے دیگر اساتذہ سے کہا کہ وہ اپنے مضامین میں محنت کریں تاکہ آئندہ سال ان کا نام ایوارڈ یافتگان میں شامل ہوسکے ۔ وزیر داخلہ نے سابق رکن کونسل اور ماہر تعلیم چکا رامیا کی خدمات کو سراہا اور کہا کہ ان کے درمیان قریبی روابط رہے۔ چکا رامیا نہ صرف ماہر تعلیم ہیں بلکہ تلنگانہ تحریک میں سرگرم رول ادا کیا تھا۔ اس موقع پر تقریباً 150 اساتذہ کو بیسٹ ٹیچر ایوارڈ سے نوازا گیا ، انہیں مومنٹو اور صنعت پیش کی گئی۔ وزیر برقی جگدیش ریڈی ، رکن کونسل للیتا ، سابق رکن پارلیمنٹ رنجیت ریڈی ، سابق رکن کونسل چکا رامیا ، پدما شری سائی بابا گوڑ ، وی ایس راملو ، وی پرکاش راؤ ، وی کرشنا موہن راؤ اور تلگو فلم ڈائرکٹر ایس کرشنا ریڈی اس موقع پر موجود تھے ۔