فوج نے میرے فیصلوں کی کبھی مخالفت نہیں کی ،وزیراعظم پاکستان عمران خان کا انٹرویو
اسلام آباد : وزیراعظم پاکستان عمران خان نے کہا کہ ان پر کبھی ملک کی فوجی قیادت نے کسی بھی معاملے پر بشمول خارجہ پالیسی دباؤ نہیں ڈالا ہے۔ وہ ایک خصوصی انٹرویو میں جو ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کو دیا گیا تھا، ایک سوال کا جواب دے رہے تھے۔ وزیراعظم نے کہا کہ سابق قائدین ہمیشہ دعویٰ کرتے ہیں کہ ان کا فوج کے ساتھ ربط برقرار ہے، کیونکہ وہ ملک کی خارجہ پالیسی میں بار بار خلل اندازی کرتی رہتی ہے۔ انہوں نے ہمیشہ افغانستان کے تنازعہ کی یکسوئی کیلئے فوج کی تائید کی ہے اور اب اسی پالیسی پر عمل آوری کررہے ہیں۔ اپوزیشن کے ان الزامات کا جواب دیتے ہوئے کہ فوج نے ہی انہیں برسراقتدار لایا ہے، عمران خاں نے کہا کہ مجھ پر فوج نے کسی معاملے میں دباؤ نہیں ڈالا اور فوجی قیادت نے میرے فیصلوں کی کبھی مخالفت نہیں کی۔ سابق فوجی عہدیداروں کے سیویلین عہدوں پر تقرر کے سلسلے میں وزیراعظم نے کہا کہ ریٹائرڈ لیفٹننٹ جنرل اسیم سلیم باجوا ان کا شخصی انتخاب تھے، کیونکہ وہ تجربہ کار ہیں اور بحیثیت کمانڈر جنوبی کمان پر کام کرچکے ہیں اور چینی عہدیداروں سے بھی نمٹ چکے ہیں۔ روزنامہ ’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘ کی خبر کے مطابق انہوں نے مزید کہا کہ باجوا کو وزارت اطلاعات میں اس لئے شامل کیا گیا کیونکہ وہ ایک ممتاز کارکردگی کے حامل تھے جبکہ وہ فوجی شعبہ ذرائع ابلاغ کے سربراہ بھی رہ چکے ہیں اور اس حیثیت سے ان کی کارکردگی انتہائی نمایاں رہی۔