کسی میں بھی ہمت نہیں ہے کہ مسلمانوں کو بری نگاہ سے دیکھیں: وزیر دفاع

,

   

میرٹھ: مسلمانوں میں پائے جانے والے خدشات کو دور کرنے کی کوشش میں ، وزیر دفاع راجناتھ سنگھ نے بدھ کے روز کہا کہ کوئی بھی ہندوستانی مسلمان کو چھونے کی ہمت نہیں کرسکتا۔ انہوں نے یہ بات میرٹھ میں شہریت ترمیمی ایکٹ کی حمایت میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

مسٹر سنگھ نے کہا کہ اگر قومی آبادی کے رجسٹر اور شہریوں کا قومی رجسٹر لایا گیا تو کمیونٹی کو نشانہ بنایا جائے گا ، اس خدشات کو مسترد کرتے ہوئے راجناتھ سنگھ نے کہا: ” کہ آپ این پی آر کا اندراج بنارہے ہیں اور اس کے بعد آپ این آر سی لائیں گے اور تمام مسلمانوں کو ملک بدر کردیں گے۔ میں یہاں موجود مسلمانوں کو یہ بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی ایسے مسلمان کو چھونے کی جسارت نہیں کرسکتا جو ہندوستانی شہری ہو۔ میں آپ کو یقین دلانا چاہتا ہوں۔ اگر کسی کو کوئی شکایت ہے تو وہ ہمارے پاس آسکتے ہیں، ہم ان مسلم شہریوں کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔

راجناتھ سنگھ نے ایسی قوتوں کو متنبہ کیا جو شہریت ترمیمی ایکٹ پر ہندوؤں اور مسلمانوں کے مابین “تفریق پیدا کرنے” کی کوشش کر رہی ہیں۔

راجناتھ سنگھ نے کہا کہ اس بل کو نافذ کرنے سے بھارت نے پاکستان ، افغانستان اور بنگلہ دیش میں مذہبی اقلیتوں کے لئے اپنا اخلاقی فرض پورا کیا ہے جو تکلیف کی زندگی گزار رہے ہیں۔ انہوں نے ان دعوؤں کو مسترد کردیا کہ مسلمان ملک چھوڑنے پر مجبور ہوجائیں گے۔

یہ دعوی کرتے ہوئے کہ این ار سی پر کوئی بات نہیں ہوئی ہے انہوں نے سوال کیا: “لیکن فرض کیجئے کہ کوئی ملک شہریوں کا قومی رجسٹر بنانا چاہتا ہے تو اس پر اعتراض کیوں کیا جائے؟ لوگوں کے لئے سرکاری اسکیموں سے فائدہ اٹھانے کے لئے کوئی دستاویز نہیں ہونی چاہئے؟

اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ یہاں تک کہ مہاتما گاندھی چاہتے تھے کہ ہندوستانی حکومت پڑوسی ممالک کی اقلیتوں کے بارے میں حساس ہوجائے اگر انہیں وہاں مذہبی ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑتا ہے ، انہوں نے کہا: “ہم نے (سی اے اے لا کر)کیا ہم نے کوئی جرم کیا؟