120سے زیادہ زخمی‘کئی افراد لاپتہ ‘ہرممکن تعاون کرنے وزیر اعظم کا تیقن
سرینگر۔14؍اگست ( ایجنسیز)شمالی ہندوستان میںمانسون اپنے شباب پر ہے۔ پہاڑی علاقوں سے بادل پھٹنے اور سیلاب آنے کی خبریں مسلسل سامنے آ رہی ہیں۔ جموں کے کشتواڑ کے پاڈر علاقہ میں بادل پھٹنے سے کم از کم46 افراد ہلاک ہو گئے ہیں۔مہلوکین میں 2سی آر ایف کے جوان بھی شامل ہیں جبکہ 120سے زیادہ افراد زخمی ہیں اور متعدد لاپتہ ہونے کی اطلاع ہے۔ پھنسے ہوئے لوگوں کو بچانے کی کوششیں اور امدادی کام جاری ہیں۔ بادل پھٹنے کے بعد علاقے کی ندیوں اور نالوں کی آبی سطح تیزی سے بڑھ گئی جس سے مقامی لوگ دہشت میں ہیں۔ بادل پھٹنے سے مندر جانے والے راستے میں پڑنے والا آخری موٹر چلنے لائق گاؤں چسوتی متاثر ہوا ہے جس کے بعد مندر کی سالانہ یاترا ملتوی کر دی گئی ہے ۔بتایا جا رہا ہے کہ جس علاقے میں بادل پھٹا ہے وہاں پارکنگ تھی۔ وہاں مچیل جانے والوں کیلئے لنگر لگایا جاتا تھا۔ اسی وجہ سے اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ بادل پھٹنے کے وقت وہاں کافی بھیڑ رہی ہوگی۔ حالات کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے فوج نے راحت و امدادی کاموں کی ذمہ داری سنبھال لی ہے ۔انتظامیہ کی ٹیموں نے گاؤں گاؤں جا کر لوگوں سے ندیوں اور پانی کے بہاؤ سے دوری بنائے رکھنے کی اپیل کی ہے۔ 4 دن قبل بھی پاڈر میں بادل پھٹا تھا جس سے سجار علاقے کے نالوں میں تیز بہاؤ سے پانی آ گیا تھا۔ تیز بہاؤ سے چناب ندی کی آبی سطح میں بھی اضافہ ہو گیا تھا۔بادل پھٹنے کے واقعہ میں مہلوکین کی تعداد میں اضافہ کا اندیشہ ہے ۔وزیر اعظم نریندر مودی اور وزیر داخلہ امیت شاہ نے مرکزی حکومت کی جانب سے ہر ممکن تعاون کا تیقن دیا ہے۔ کانگریس قائد راہول گاندھی نے بھی افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ۔مہلوکین کے ورثاسے تعزیت کی ہے۔