کشمیرمیں منشیات کی لت میں کالج اوراسکول کی لڑکیاں بھی ہورہی ہیں مبتلا: میرواعظ عمرفاروق نے کیا اظہار افسوس

,

   

حریت کانفرنس کے صدر میرواعظ مولوی عمرفاروق نے جموں وکشمیرمیں منشیات کےاستعمال کی بڑھتی ہوئی وباء کوحد درجہ تشویشناک صورتحال قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ آئے دن سماج کےمختلف طبقوں کی جانب سےاطلاعات موصول ہورہی ہیں، وفود بھی مل رہے ہیں اورلوگوں کے خطوط بھی آرہے ہیں کہ کشمیرمیں منشیات کااستعمال ایک ناسورکی شکل اختیارکرتا جارہا ہے۔

مرکزی جامع مسجد سری نگر میں نماز جمعہ سے قبل ایک بھاری اجتماع سے خطاب کرتے ہوئےحریت چیئرمین نےکہا کہ منشیات کا کاروباراب یہاں کھلےعام ہورہا ہے، خاص کرشام کے وقت مرغزاروں، میدانوں، پارکوں یہاں تک کہ قبرستانوں میں بھی منشیات کی خرید و فروخت ہورہی ہےاوریہاں کی نوجوان نسل تیزی کےساتھ اس وبا کی شکارہورہی ہے۔ انہوں نےکہا کہ گزشتہ کچھ عرصہ سےکشمیرمیں جاری نامساعد حالات کی وجہ سے یہاں کی نوجوان نسل ذہنی پریشانیوں کے شکارہوئی ہے، جو نوجوانوں میں منشیات کے استعمال کے ایک محرک کے طورپرسامنے آیا ہے۔

انہوں نےکہا کہ سب سے زیادہ افسوسناک پہلویہ ہے کہ اب کالج اوراسکول کی لڑکیاں بھی اس لت میں مبتلا ہورہی ہیں اوریہ تعداد اب سینکڑوں نہیں بلکہ ہزاروں میں ہوگئی ہے۔ میرواعظ نےکہا کہ اگریہی صورتحال رہی توخدانخواستہ جموں وکشمیرکی صورتحال ایک دن بھارت کی ریاست پنجاب جیسی ہوجائے گی، جہاں لاکھوں کی تعداد میں لوگ اس لت میں مبتلا ہو گئےہیں۔ انہوں نے کہا کہ شہرخاص میں یہ وباء تیزی سے پھیل رہی ہےاوریہ ہم سب بالخصوص والدین کی ذمہ داری ہےکہ وہ اپنے بچوں پرنظررکھیں کہ ان کی روزانہ کی سرگرمیاں کس نوعیت کی ہیں۔

شہرخاص کےعلاقوں بالخصوص مخدوم صاحب کےارد گرد کےعلاقوں میں اس وباء کے پھیلنےکی مسلسل شکایتیں مل رہی ہیں اس کےعلاوہ عیدگاہ، ملہ کھاہ، کھیل کے میدانوں اور قبرستانوں میں منشیات کا کاروباربڑے پیمانے پرپھیل رہا ہےاوراگراس قوم کے نوجوان نسل میں یہی رحجان رہا تویہ ہمارے مستقبل اورہمارے سماج کوکھوکھلا کرکے رکھ دے گا۔میرواعظ نےکہا کہ ایک طرف یہ قوم مختلف سطحوں پرشدید مصائب کا سامنا کررہی اور دوسری طرف تیزی سے پھیل رہی منشیات کی وبا نے پوری قوم کے لئے نئی مشکل کھڑی کردی ہے۔ انہوں نے والدین، اساتذہ، علمائے کرام، محلہ کمیٹیوں اورمساجد کمیٹیوں پرزوردیا ہےکہ وہ اپنی ذمہ داریوں کوسمجھیں اورمساجد کے رکھ کھاﺅکے ساتھ  ساتھ سماج میں تیزی سے پنپ رہی برائیوں خصوصاً منشیات کے سدباب اوراس کے قلع قمع کےلئے بھی اجتماعی طوراقدامات اٹھانے کی کوشش کریں۔

میرواعظ نےکہا کہ اگرریاستی انتظامیہ منشیات کا دھندہ کرنے والوں یا ڈرگ اڈیکشن کے شکارلوگوں کے خلاف کوئی کارروائی کرتی ہے یا ان کو سزا دینے کےلئےکوئی قدم اٹھاتی ہےتویہاں کےعوام اس اقدام میں بھرپورتعاون کریں گےاوریہ ریاستی انتظامیہ کی بھی ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ ریاست سے اس وبا کے خاتمے کے لئے اقدامات اٹھائے اور ملوث افراد کوکڑی سے کڑی سزا دے تاکہ جموں وکشمیرسے ڈرگ مافیا کی سرگرمیوں پرروک لگائی جاسکے۔