کشمیرمیں5اگست کے بعدمزدوروں کی بڑی تعداد بے روزگار

   

سری نگر، 24 اکتوبر (سیاست ڈاٹ کام) جموں کشمیر کو خصوصی اختیارات عطا کرنے والی آئین ہند کی دفعہ 370 اور دفعہ 35 اے کی منسوخی اور ریاست کو دو وفاقی حصوں میں منقسم کرنے کے اعلان کے بعد وادی کشمیر میں پیدا شدہ صوتحال کے باعث قریب دس لاکھ مزدور جن میں سے نصف تعداد بیرون ریاست کے مزدورں کی ہے ، بے روزگار ہوگئے ہیں۔بتادیں کہ اتظامیہ نے دو اگست کو ایک ایڈوائزری جاری کی تھی جس میں یہاں قیام پذیر سیاحوں اور یاتریوں کو فی الفور وادی چھوڑ کر چلے جانے کی ہدایات دی گئی تھیں جس کے پیش نظر یہاں غیر ریاستی مزدور بھی خوف وڈر محسوس کرنے کے باعث وادی سے چلے گئے تھے ۔ذرائع کے مطابق ملک کی مختلف ریاستوں جیسے بہار، مغربی بنگال، اترپردیش، پنجاب، چھتیس گڑھ اور راجستھان سے تعلق رکھنے والے مختلف شعبوں میں کام کرنے والے قرب چار لاکھ مزدور وادی سے بھاگ گئے ۔ تاہم پنجاب سے تعلق رکھنے والے کئی ترکھان مختصر وقفے کے بعد ہی وادی واپس لوٹ آئے ہیں۔ موبائل فون خدمات کی بحالی کے ساتھ ہی دوسری ریاستوں سے بھی غیر ریاستی مزدور واپس آنا شروع ہوگئے ہیں۔